جن بچوں اور بچیوں کو ان کے والدین نے اپنی زندگی میں کچھ دیا ہو تو والدین کے وفات کے بعد والد کے متروکہ مال میں سے ان بچوں کو کچھ حصہ ملے یا نہیں؟
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ والدین کا اپنی زندگی میں بچوں اور بچیوں میں مال تقسیم کرنا’’ تحفہ‘‘ کہلاتا ہے،اور والدین کی وفات کے بعد جو متروکہ مال ہوگا اس میں اولاد بدستور شرعی حصے کے حق دار ہوں گی ۔
دلائل :
القرآن الکریم :(النساء4: 11)
ﵟيُوصِيكُمُ ٱللَّهُ فِيٓ أَوۡلَٰدِكُمۡۖ لِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡنِۚ ﵞ
صحيح البخاري(رقم الحديث:6732،ط:دارطوق النجاۃ)
عن ابن عباس رضي الله عنهما،عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:ألحقوا الفرائض بأهلها، فما بقي فهو لأولى رجل ذكر.
تكملة حاشية ابن عابدين :(8/116،ط:دارالفکر)
الارث جبري لا يسقط بالاسقاط.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
سیف اللہ خالد
متخصص جامعہ دارالعلوم حنفیہ ،کراچی
والدین کا اپنی زندگی میں اپنے بچوں کے درمیان ایک کروڑ کی رقم تقسیم کرنے کا طریقہ
یونیکوڈ احکام وراثت 0