محترم جناب! گزارش یہ ہے کہ میں محمد فیاض ولد باب جان شناختی کارڈ نمبر
42401-1147048-1 بسم اللہ کالونی اورنگی ٹاؤن، سیکٹر 10 ،کراچی کا رہائش پزیر ہوں، جناب میرا ایک عدد مکان تھا جو کہ میں نے مبلغ 35,50,000 پینتیس لاکھ پچاس ہزار روپے میں بیچا ہے، جناب میرے 6 بچے ہیں، جس میں سے 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں اور میں محمد فیاض جناب عرض یہ ہے کہ یہ جو میں نے مکان بیچا ہے اس کی رقم میرے بچوں اور مجھ میں اسلامی طریقے سے اور شریعت کے حساب سے کس طرح تقسیم ہو گی؟ اس میں میری مدد کر کے شکریہ کا موقع دیں، آپ جناب کی عین نوازش ہوگی ۔
واضح رہے کہ اگر کوئی شخص اپنی زندگی میں اپنی جائیداد میں سے کوئی چیز اپنی اولاد میں سے کسی کو بطورِ ملکیت دینا چاہے تو یہ والد کی طرف سے "ہبہ" (یعنی تحفہ) شمار ہوگا۔
شریعت کے مطابق اولاد کو ہبہ(گفٹ) دینے میں یہ ضروری ہے کہ سب کو برابر حصہ دیا جائے۔
انسان اپنی زندگی میں اپنی ملکیت میں موجود تمام جائیداد اور اشیا کا تن تنہا مالک ہے، اس میں کسی کا حق نہیں، جس طرح تصرف کرنا چاہے کر سکتا ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر آپ اپنی زندگی میں یہ رقم بچوں میں تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو اپنے لیے جتنا رکھنا چاہیں رکھ سکتے ہیں، بچ جانے والی رقم کے کل چھ (6) حصے کیے جائیں گے، جس میں سے ہر بیٹے اور بیٹی کو ایک،ایک حصہ ملے گا ۔
القرآن الکریم:(النساء4: 11)*
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ
*صحيح مسلم:(رقم الحديث:9-(1623)،ط: دارطوق النجاة)*
وعن محمد بن النعمان بن بشير ، يحدثانه عن النعمان بن بشير أنه قال:إن أباه أتى به رسول الله ﷺ فقال: إني نحلت ابني هذا غلاما كان لي، فقال رسول الله ﷺ: أكل ولدك نحلته مثل هذا؟ فقال: لا. فقال رسول الله ﷺ: فارجعه.
*الهندية:(4/ 391،ط:دارالفكر)*
«ولو وهب رجل شيئا لأولاده في الصحة وأراد تفضيل البعض على البعض في ذلك لا رواية لهذا في الأصل عن أصحابنا، وروي عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - أنه لا بأس به إذا كان التفضيل لزيادة فضل له في الدين، وإن كانا سواء يكره وروى المعلى عن أبي يوسف - رحمه الله تعالى - أنه لا بأس به إذا لم يقصد به الإضرار، وإن قصد به الإضرار سوى بينهم يعطي الابنة مثل ما يعطي للابن وعليه الفتوى هكذا في فتاوى قاضي خان وهو المختار، كذا في الظهيرية.
والدین کا اپنی زندگی میں اپنے بچوں کے درمیان ایک کروڑ کی رقم تقسیم کرنے کا طریقہ
یونیکوڈ احکام وراثت 0