ایک مسئلہ پوچھنا ہے آپ سے وراثت تقسیم ہوئ سب بھائ اور سب بہن کو دے دیا امی کا جو حصہ تھا وہ بھی دے دیا اب 4 بھائ اور امی یعنی پانچ افراد نے مل کر ایک گھر لیا سب کا پیسہ اس گھر کو لینے میں ایک برابر تھا ، مثال : چالیس لاکھ کا گھر 5 لوگوں نے خریدا سب کا پیسہ برابر تھا یعنی پر بندہ آٹھ لاکھ ۔
اب سوال یہ ہے کہ امی کا انتقال ہوگیا ، امی کے انتقال کے بعد کیا اس گھر پر جو امی اور چار بھائ نے مل کر خریدا تھا ، امی کے جانے کے بعد امی کا جو حصہ بنتا ہے وہ تمام بھائ بہن میں تقسیم ہوگا یا نہیں ،
جواب لازمی صحیح سے جانچ کر کے بتائیں۔
واضح رہے کہ جس طرح والد کے فوت ہونے کے بعد والد کی جائیداد اولاد میں تقسیم ہوتی ہے، اسی طرح والدہ کے فوت ہونے کے بعد ان کی میراث اولاد میں تقسیم ہوگی، لہذا پوچھی گئی صورت میں والدہ کا ترکہ تمام شرعی ورثا میں تقسیم کیا جائے گا۔
القرآن الكريم:(النساء11:3)*
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ .
*البحر الرائق :(8/ 563،ط:دار الكتب الاسلامي)*
ولأن الله تعالى جعل للبنتين النصف مع الابن وهو يستحق النصف وحظ الذكر مثل حظ الأنثيين فعلم بذلك أن حظ البنتين النصف عند الانفراد.
والدین کا اپنی زندگی میں اپنے بچوں کے درمیان ایک کروڑ کی رقم تقسیم کرنے کا طریقہ
یونیکوڈ احکام وراثت 0