طلاق

بیوی کو میسج میں "میں نے تجھے آزاد کیا" لکھ کر فورا مٹا دیا

فتوی نمبر :
293
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام طلاق / طلاق

بیوی کو میسج میں "میں نے تجھے آزاد کیا" لکھ کر فورا مٹا دیا

السلام علیکم بھائی
محمد صابر حسین میرے تین بیٹے ہیں شادی کو 20.21 سال ہو گے ہیں بڑا 17سال۔ دوسرا 15سال ۔ تیسرا 13سال
بھائی بات اس طرح ہے کے میں نے اپنی بیوی پر پابندی لگائی مختلف بار ۔اس کو اپنے بھائی بھابی سے دور کرنے کیلئے اور بلکل آخری حد پر لگتا کے ان کی وجہ سے میرے گھر کا سکون ماحول زندگی خراب ہو رہی ہے اور تھی تو بہت مجبور ہو کر لگتا وہ اس طرح لگاتا ان الفاظ کے ساتھ لگائی جب بھی لگائی ۔کے اگر تم نے میری اجازت کے بغیر بھائی بھابی سے بات کی تو میری طرف سے تم کو طلاق ہوگی یہ کوئی تین ۔۔چار ۔۔ پانچ بار کیا ایسے ۔اب یہ جب بھی پابندی لگائی گی تو میری بیوی نے کوئی خلاف وزری نہیں کی مطلب جتنی بار بھی لگائی گئی تو پابندی توڑی نہیں ۔میں نے اجازت دی تو بات کی میں باھر ہوتا ہوں دبئی میں تو جب یہ پابندی چوتھی یا پانچویں بار لگائی گئی تو میری بیوی نے مجھے کہا کے یہ آپ نے 4.5 بار کہا ہے مطلب پابندی لگی ہے تو ہم کو اس پر رہنمائی فتویٰ لینا چاہیے تو میں نے اپنی جگہ رہنمائی کروائی پاکستان رابطہ کیا میں نے یہاں سے تو رہنمائی لی اور ملی کے اگر آپ کی بیوی نے کوئی پابندی نہیں توڑی تو اس طرح طلاق نہیں ہوئی کوئی بھی اب یہ بات میں نے اپنی بیوی کو بتائی تو میری بیوی کہتی ہے کہ آپ اب جب بھی پاکستان اے تو دونوں جائیں گے رہنمائی فتویٰ لیں تو بات چیت کریں گے میرا دل مطمئن نہیں اس طرح اب میری بیوی نے یہ بول کر مجھ سے رابطہ ختم کر دیا اس طرح کوئی 15.20 دن گزر گئے تو میں نے چھوٹی لی ایک مہنے کی میں گیا پاکستان ۔ہم دونوں میاں بیوی گے ایک مولانا صاحب کے پاس انہوں نے بات سونی ساری ۔دونوں کی اور ان کو میں نہیں جانتا تھا میری بیوی ہی لے کر گی مجھے اب انہوں نے ساری بات سننے کے بعد رہنمائی دی کے آپ نے کوئی پابندی نہیں توڑی اس طرح طلاق نہیں ہوئی اب وہاں سے گھر واپس آگے اب پھر میری بیوی کے کان بھر گے کے کہیں اور سے فتویٰ لو ۔اب میری بیوی نے مجھے کوئی ایک ہفتے بعد پھر کہا کے میرا دل مطمئن نہیں وہاں سے کہیں سے رہنمائی فتویٰ لیں میں پرشان ہوگیا ۔اب میں نے اس کو بہت سمجھیا کے ایسے نہیں ہوئی کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے اب اس دوران میری چھوٹی ختم ہوگی میں واپس آگیا ت 4.5 ہماری بات ہوتی رہی میاں بیوی کی اب پھر اس نے یہ بات کر دی میں کہیں اور سے فتویٰ لوں گی اب پھر اس نے میرے ساتھ رابطہ ختم کر دیا اس طرح کچھ گزرے .4.5.6 اس طرح دن گزرے میں میسج کروں سون لے لیکھ کر کروں تو پڑھ لے پر جواب نہ دے بات نہ کرے مجھ سے اب دل میں سو خیال سو وسوسے دماغ میں سو خیال سو سوال کے یہ اس طرح کیوں کر رہی ہے اس کو کوئی پڑھنے والا ہے اس کے دماغ میں یہ باتیں کوئی ڈل رہا ہے تو بھائی بہت بہت میسج کیے ماننے کیلئے وائس اور لیکھ کر ۔سون لے پڑھ لے جواب نہ بات نہ کرے اب میرے دل میں۔ یہ خیال یہ سوچ یہ سو ۔سوال کے یہ کہیں۔ خود تو نہیں چاہتی طلاق یا میرے ساتھ خوش نہیں ۔یا رہنا نہیں چاہتی ایسی بات باتیں دماغ میں انے لگی اب یہ بھی خیال اے کے طلاق دے دوں اس کو یہ میرے ساتھ خوش نہیں ہے شاہد رہنا نہیں چاہتی اب میرے ساتھ کرنا بھی نہیں میں اتنا بورا ہو گیا ہوں اوپر سے پر دیس کے بندہ بے بس اتنا کے بیان ہی کرسکتا ۔اب دوران بھائی میں دل میں دماغ میں نیت میں سو سوال سو خیال۔ کے طلاق دے دوں اب میں نے اس کو میسج لیکھا اس میں ۔ میں نے ساری باتیں لکھی اپنی بیوی کے درمیان ہو تھی جو چل رہی تھی اور ہیں ۔تو آخر پر میں نے یہ لکھا کے تم۔میرے ساتھ خوش نہیں ہو رہنا نہیں چاہتی ہو اب میرے ساتھ بات تک نہیں کرنا چاہتی ۔تو چلو ٹھیک ہے پھر میں نے تجھے آزاد کیا ۔۔۔یا کرتا ہوں میسج سارا لکھا اور سینڈ کر دیا اس کو اب جیسے سینڈ کیا تو فوران ڈالیٹ کر دیا کوئی 5 سیکنڈ کے اندر ۔۔۔وہ میسج میری بیوی نے نہیں پڑھا نہ دیکھا اس کے دیکھنے سے پہلے ہی میں ڈالیٹ کر دیا تھا اس کو اس کے بارے کوئی پتہ نہیں پر اب یہ میں نے ایک ویوڈیو دیکھی تو یہ معلوم ہویا اور پتہ چل کے یہ آزاد لفاظ بھی کہنے سے طلاقِ ہو جاتی ہے پر یہ ابھی ویوڈیو دیکھی ان سب حالات کے بعد یہ بات سامنے آئی ۔۔۔پر بھائی مجھ یہ بات پتہ نہیں تھی کے اس میسج سے کوئی بات ہو نہ گی ہو ۔اس بات سے میں لاعلم تھا مطلب مجھے پتہ نہیں تھا اس کے بارے اب میں پھر بھی کوشش کرتا رہا بیوی کو ماننے کی مزید ہفتہ یا کچھ دن پر وہ اوسی طرح میسج سون لے میرے سارے اور سون رہی تھی پر جواب نہیں بات نہیں کر رہی تھی میں جو میسج کر رہا تھا اس وقت وہ اسی ٹوپک پر ہوتے تھے اور اس کو سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا اور لگا تھا کے اس طرح نہیں ہوتی یہ وہ ۔اب جب میں بلکل تنگ آیا تو میں ایک ایسے معاز ڈرانے کے لئے میسج بھی کیا کے چلو شاہد اس طرح بات کرے غصے میں آکر تو مانا لوں گا وہ یہ کے میں نے وکیل سے بات کی ہے وہ اے گا جہاں بولے سین کر دینا ۔بس یہ بات اور کوئی ذکر نہیں مطلب طلاق کیلئے اے گا یا یہ وہ نہ میری نیت میں دل میں دماغ میں کوئی ایسی ویسی بات تھی بس معاز ڈرانے کے لئے کے بات کرے مگر پھر بھی اس نے نہ کی یہ میسج سون کر بھی ۔۔۔اب میں نے ایک وائس کیا وہ اوسی بات پر کیا میری نیت میں دل میں دماغ میں اس وقت کوئی ایسی ویسی بات نہیں تھی نہ چل رہی تھی ۔یہ بات کیلئے میں حالف دینے کو تیار ہوں بس یہ میسج اوسی دوران ہویا کے میں اس کو سمجھنے ماننے کی کوشش کر رہا تھا بس ۔اب تنگ یا تو ایک میسج کیا ۔یہ بات ہمارے بچے مطلب میرے بیٹے کی فون پر ہورہی تھی تو میں نے وہ میسج کیا کے چلو ٹھیک ہے ماما کو کہنا اب فتوی لینے کی ضرورت ہے پاپا بول رہے ہیں کے آپ یا تم یا ماما کہتی ہیں اس طرح میسج میں ہے اور کہا وہ میسج بھی بھیجتا ہوں ۔کے آپ کی ماما کہتی ہیں کے آپ نے مجھ پانچ چھ بار طلاق کا کہا تو اب فتوی لینے کئ ضرورت نہیں ہے پاپا بول رہے ہیں کے طلاق ہو گی ہے پاپا نے مان لیا ہے اس طرح میسج میں کچھ ہے کوئی بات آگے پچھے ہو سگتی ہے مزید آپ کو میسج بھی بھیجتا ہوں وہ بھی آپ سون لیں ۔۔پر بھائی اس بات پر میں حالف دینے دیتا ہوں کے اس وقت اوسی پچھلی بات کو سامنے رکھ کر یہ بات کی اور کہا ۔کے شاہد یہ ۔یہ چاہتی ہے کے طلاق پھر خوش نہیں میرے ساتھ فتویٰ لینا ہے یہ وہ ۔یہ وائس اس وقت اوسی ٹوپک پر بات کر رہا تھا اس کو بہت سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا تو ہوئی اور کی اور اس پچھلی بات کو سامنے رکھ کر ہر بات کی پانچ چھ بار کہا یہ وہ ۔ج اس پر رہنمائی لی گی ہے تو پھر بات ختم

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ الفاظ طلاق محض زبان سے ادا کرنے یا لکھنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے، چاہے اس کی اطلاع بیوی کو نہ ہو، لہذا پوچھی گئی صورت آپ کا طلاق کی نیت سے میسج میں "میں نے تجھے آزاد کیا" لکھ کر پھر مٹا دینے سے ایک طلاق بائن واقع ہوکر بیوی نکاح سے نکل چکی ہے، دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے دو گواہوں کی موجودگی میں، نئے مہر کےساتھ نکاح کرنا ضروری ہے۔

حوالہ جات

*الشامیة: (246/3،ط:دار الفکر )*
ثم المرسومة لا تخلو إما أن أرسل الطلاق بأن كتب: أما بعد فأنت طالق، فكما كتب هذا يقع الطلاق وتلزمها العدة من وقت الكتابة.

*بدائع الصنائع:(54/4،ط:دار الکتب العلمیة)*
ولهذا إذا قال لزوجته: أنت حرة ونوى به الطلاق؛ طلقت .

*الھندیة:(387/1،ط: دارالفکر)*
ولو كتب الطلاق في وسط الكتاب وكتب قبله وبعده حوائج ثم محا الطلاق وبعث بالكتاب إليها وقع الطلاق كان الذي قبل الطلاق أقل أو أكثر كذا في فتاوى قاضي خان .

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 293کی تصدیق کریں
16
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ذہنی مریض کی طلا ق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • بیوی کا شوہر سے کہنا کہ آپ مجھے میرے بھائی کی طرح پیارے ہیں یا میں آپ کو اپنے بھائی کی طرح پیار کرتی ہوں

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق کے الفاظِ کنایہ کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • لفظ "طلا "کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • توفارغ کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • ميسج كے ذریعے طلاق دینا

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق کے وسوسے اور زبان یا ہونٹ ہلانے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • میسج کےذریعےطلاق کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • تین پتھر دینے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • بیوی کو میسج میں "میں نے تجھے آزاد کیا" لکھ کر فورا مٹا دیا

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • نشہ کی حالت میں دی گئی طلاق کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • موبائل کے گرنے کی وجہ سے زائد الفاظ طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • تین پتھر دینے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • اگر کسی نے طلاق دی اور تعداد یاد نہ ہو

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • عدالتی طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • وائس میسج میں دی گئی طلاق کی شرعی حیثیت

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق واقع ہونے کے لیے طلاق نامہ پر دستخط ضروری نہیں ہے

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق احسن ،طلاق حسن اور طلاق بدعی کی تفصیلات

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • مجنون کی طلاق کاحکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • "تم مجھے چھوڑ دو یامیں تمہیں چھوڑ رہاہوں "کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق واقع ہونے کے لیے طلاق نامہ پر دستخط ضروری نہیں

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • والدین کے حکم پر بیوی کو طلاق دینا

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • لڑائی کے دوران عورت کو تین پتھر دینے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات