سوال : میری بیوی باربار مجھے طلا ق دینے کا بول رہی تھی لیکن میں اس کو باربار اس مطالبہ سے روک رہا تھا لیکن آخر کار وہ اس مطالبہ میں اتنی بڑھ گئی کہ سخت الفاظ کہنے شروع کردیے۔ جس پر مجھے غصہ آیا اور بلا کسی نیت کے میں اپنے ہاتھوں کو روک نہ پایا اور میسج لکھ کر سینڈ کردیا ۔
میسج یہ ہے : تمہیں میری طرف سے طلاق ہے طلاق ہے طلاق ہے تو کیا یہ طلاق واقع ہوگئی ہے ؟
سوال میں ذکرکردہ صورت میں جب آپ نے اپنی بیوی کو میسج پر’’ تمہیں میری طرف سے طلاق ہے طلاق ہے طلاق ہے۔‘‘ لکھ کر بھیجاتو طلاق مغلظہ واقع ہوگئی ہے ،لہذا اب رجوع کا کوئی حق باقی نہیں رہا۔
تین طلاقیں واقع ہونے کی صورت میں شوہر کو عدت کے دوران رجوع کا حق نہیں رہتا، اور نہ ہی عدت کے بعد وہ دونوں دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں، جب تک عورت کسی اور مرد سے نکاح نہ کرے اور اس کے ساتھ حقوقِ زوجیت ادا نہ کرے،پھر اگر دوسرا شوہر اسے طلاق دے دے یا وہ وفات پا جائے اور اس کی عدت مکمل ہو جائےتو اس کے بعد عورت اور پہلا شوہر دونوں کی رضا مندی سے، نئے مہر اور دو گواہوں کی موجودگی میں، دوبارہ نکاح کیا جا سکتا ہے۔
القرآن الکریم :(البقرة2: 230)
ﵟفَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُۥ مِنۢ بَعۡدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوۡجًا غَيۡرَهُۥۗ ﵞ
الدرالمختار:(3/ 246،ط:دارالفکر)
ولو كتب على وجه الرسالة والخطاب، كأن يكتب يا فلانة: إذا أتاك كتابي هذا فأنت طالق طلقت بوصول الكتاب جوهرة.
الشامية:(3/ 246 ط:دارالفکر)
(قوله طلقت بوصول الكتاب) أي إليها ولا يحتاج إلى النية في المستبين المرسوم، ولا يصدق في القضاء أنه عنى تجربة الخط بحر.
بدائع الصنائع:(3/ 187،ط:دارالفکر)
وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك، وزوال حل المحلية أيضا حتى لا يجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر؛ لقوله عز وجل {فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره} [البقرة: 230] ، وسواء طلقها ثلاثا متفرقا أو جملة واحدة.
بیوی کا شوہر سے کہنا کہ آپ مجھے میرے بھائی کی طرح پیارے ہیں یا میں آپ کو اپنے بھائی کی طرح پیار کرتی ہوں
یونیکوڈ طلاق 0