طلاق معلقہ

اگر میں دوبارہ جوا کھیلوں تو بیوی میرے نکاح میں نہ رہے، مجھ پر حرام ہو‘‘کہنے کا حکم

فتوی نمبر :
10
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام طلاق / طلاق معلقہ

اگر میں دوبارہ جوا کھیلوں تو بیوی میرے نکاح میں نہ رہے، مجھ پر حرام ہو‘‘کہنے کا حکم

زید نے کو ان کے گھروالوں نے جوا کھیلنے سے منع کیا اور اس سے قسم لی کہ آئندہ جوا نہیں کھلے گا اس پر زید نے کہا کہ میں اگر آئندہ جوا کھیلوں تو میری بیوی میرے نکاح میں نہ رہے مجھ پر حرام ہو اب پو چھنا یہ ہے کہ اب اگر زید دوبارہ جوا کھیلتا ہے توا سکی بیوی کو طلاق واقع ہو گی یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ طلاق کو کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کے ساتھ معلق کیا جائے تووہ کام کرنے کی صورت میں طلاق واقع ہوجاتی ہے،لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر شوہر یہ کہے کہ: ’’اگر میں دوبارہ جوا کھیلوں تو بیوی میرے نکاح میں نہ رہے، مجھ پر حرام ہو‘‘، تو اس جملے میں ’’مجھ پر حرام ہو‘‘ کا لفظ آج کل کے عرف میں طلاق کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس لیے اگر شوہر نے دوبارہ جوا کھیلا تو نیت ہو یا نہ ہو، ایک طلاق بائن واقع ہو جائے گی اور نکاح ختم ہو جائے گا۔ ایسی صورت میں دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے نیا نکاح ضروری ہوگا،چونکہ سائل نے دوبارہ نکاح نہیں کیا اور اس دوران باقی دو مرتبہ کے الفاظ کہے ہیں،جبکہ وہ عورت اس کے نکاح ہی میں نہیں ہے،کیونکہ طلاق بائن کے بعد عورت طلاق کا محل نہیں رہتی ،اس لیے باقی دو طلاقیں واقع نہیں ہوئیں،اگر آپس میں ساتھ رہنا چاہیں تو دوبارہ نئے مہر اور دوگواہوں کی موجودگی میں نکاح کرنے کے بعد رہ سکتے ہیں۔

حوالہ جات

البحرالرائق:(3/324،ط:دارالکتب الاسلامی)
عن الفتاوى أنه لو قال لها أنت علي حرام، ‌والحرام ‌عنده ‌طلاق وقع، وإن لم ينو، وذكر الإمام ظهير الدين لا نقول لا تشترط النية ولكن نجعله ناويا عرفا.
أيضاً:(3/333)
‌وفرق ‌في ‌الذخيرة بين أنت بائن للمبانة وبين وقوع أنت بائن المعلق بعد الإبانة أنه لما صح التعليق أو لا لكونها محلا له جعلنا المعلق الطلاق البائن وصار بائنا صفة للطلاق، والمعلق بالشرط كالمنجز عند وجوده فكأنه قال في العدة أنت طالق بائن ولو قاله وقع بخلاف أنت بائن منجزا في عدة المبانة لأنه صفة للمرأة وهي لم تكن محله لأن محله من قام به الاتصال، وقد انقطعت الوصلة بالإبانة.
الدرالمختار:(3/306،ط:دارالفکر)
(الصريح ‌يلحق الصريح و) يلحق (البائن) بشرط العدة (والبائن يلحق الصريح) الصريح ما لا يحتاج إلى نية بائنا كان الواقع به أو رجعيا فتح۔۔۔۔(لا) ‌يلحق ‌البائن (‌البائن).

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 10کی تصدیق کریں
68
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • مشت زنی کے ساتھ طلاق معلق کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • اگر بکر کے گھر گئی تو تجھے طلاق کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • دوسرے شخص کے طلاق معلق کرنے کے جواب میں ٹھیک ہے کہنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کو شرط کے ساتھ معلق کرنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق معلق

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کو گھر میں رات گزارنے کے ساتھ معلق کرنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • اگر میں دوبارہ جوا کھیلوں تو بیوی میرے نکاح میں نہ رہے، مجھ پر حرام ہو‘‘کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کاواقع ہوناکسی جگہ کےساتھ خاص نہیں

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کو شرط کے ساتھ معلق کرنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق معلق

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • "اگر آپ میرے گھر نہیں جاؤ گی تو میں تجھے چھوڑ دوں گا۔" کے الفاظ کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • موبائل پر طلاق دینا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • اگر آپ میرے گھر نہیں جاؤ گی تو میں تجھے چھوڑ دوں گا۔" کے الفاظ کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • پانچ منٹ میں گھر سے نہ نکلی تو تجھے طلاق،طلاق،طلاق کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • ”اگر میں نے اس دوسری بیوی کے ساتھ تیسری شادی نہیں کی تو مجھ پر یہ دوسری بیوی طلاق ہوگی۔“کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات