السلام وعلیکم
دو آدمیوں کے مشترکہ کاروبار ہے اس میں سے دس لاکھ بجٹ ہوا ہے اب دس لاکھ کا ایک جانور لے لے گے قربانی کے لیے دوسرا کہ رہا ہے نہیں دس لاکھ بہت سے جانور لے گے تو پوچھنا یہ تھا ان میں کونسی صورت بہتر ہوگی ؟
واضح رہے کہ اگر کوئی شخص خالص اللہ تعالی کی رضا کے لیے ایک قیمتی جانور قربان کرتا ہے تو یہ بھی باعثِ اجر ہے،لیکن اگر اسی رقم سے کئی جانور خریدے جائیں تاکہ زیادہ لوگوں کی قربانی ادا ہو سکے اور غرباء و مساکین کو زیادہ فائدہ پہنچے تو یہ صورت زیادہ مناسب اور باعثِ فضیلت ہے، لہٰذا دونوں صورتیں جائز ہیں، مگر عام مصلحت اور ثواب کی زیادتی کے اعتبار سے زیادہ جانوروں کی قربانی بہتر ہے۔
الهندية:(295/5،ط: دار الفكر)
اشترى الأضحية بثلاثين درهما الشاتان أفضل من واحدة بخلاف ما إذا اشترى بعشرين حيث كانت الواحدة أفضل؛ لأنه يوجد بثلاثين درهما شاتان على ما يجب من إكمال الأضحية في السن والكبر، ولا يوجد بعشرين حتى لو وجد كان شراء الشاتين أفضل، ولو لم يوجد بثلاثين كان شراء الواحدة أفضل، كذا في الفتاوى الكبرى.
المحيط البرهاني:(94/6،ط: دار الكتب العلمية)
وفي «فتاوى أبي الليث»: شراء الأضحية بثلاثين درهمًا شاتان أفضل من شراء واحدة.