مفتی صاحب
ہماری قربانی کی گائے کو منہ کھر کی بیماری لگ گئی ہے جس کی وجہ سے اس کے کھر زخمی ہوگئے ہیں اور منہ میں چھالے پڑ گئے ہیں اور اب وہ لنگڑا کر چلتا ہے لیکن پاؤں کا سہارا لیتا ہے کیا ایسے منہ کھر کی بیماری والے جانور کی قربانی ہوسکتی ہے؟
واضح رہے کہ اگر جانور کے پاؤں میں زخم ہے، جس کی وجہ سے چلنے میں دقت ہو رہی ہے ، لیکن وہ پاؤں کا سہارا لے کر چل سکتا ہے تو اس جانور کی قربانی جائز ہے، اسی طرح منہ میں چھالے اگر بہت زیادہ نہ ہوں تو اس کی قربانی جائز ہے، لیکن اگر چھالے اتنے زیادہ ہیں کہ جانور نے کھانا پینا بالکل چھوڑ دیا ہو اور لنگڑاپن اتنا زیادہ ہو کہ اس پاؤں کا سہارا نہیں لے سکتا تو اس کی قربانی جائز نہیں۔
الهندية: (297/5،ط:دارالفکر)
"ولا تجوز العمياء والعوراء البين عورها، والعرجاء البين عرجها وهي التي لا تقدر أن تمشي برجلها إلى المنسك.
بدائع الصنائع:(75/5،ط: دارالکتب العلمية)
وأما الذي يرجع إلى محل التضحية فنوعان: أحدهما: سلامة المحل عن العيوب الفاحشة؛ فلا تجوز العمياء ولا العوراء البين عورها والعرجاء البين عرجها وهي التي لا تقدر تمشي برجلها إلى المنسك، والمريضة البين مرضها والعجفاء التي لا تنقي وهي المهزولة التي لا نقي لها وهو المخ، ومقطوعة الأذن والألية بالكلية، والتي لا أذن لها في الخلقة.