کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ والد کے انتقال کے بعد وراثت توڑ کر نابانٹی جاتی ہے یا نہیں ؟
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ والد کے انتقال کے بعد وراثت شرعی طریقہ سے تقسیم کی جائے گی ۔
دلائل :
الدرالمختار مع رد المحتار: (6/ 761، ط:دارالفكر )
(يقسم الباقي) بعد ذلك (بين ورثته) أي الذين ثبت إرثهم بالكتاب أو السنة .
الفتاوى الهندية:(6/ 447، ط:دارالفكر)
ثم يقسم الباقي بين الورثة على سهام الميراث .
السراجي : ص 3 ، ط : قديمي كراچی
ثم يقسم الباقي بين ورثته بالكتاب والسنة واجماع الامة .
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
سیف اللہ خالد
متخصص جامعہ دارالعلوم حنفیہ ، کراچی
والدین کا اپنی زندگی میں اپنے بچوں کے درمیان ایک کروڑ کی رقم تقسیم کرنے کا طریقہ
یونیکوڈ احکام وراثت 0