سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ سالی سے پردہ ہے ۔ اور کن کن رشتےداروں سے پردہ کرنا چاہیے
الجواب باسم ملہم الصواب
۱۔سالی شرعاً غیر محرم ہے، خواہ وہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ؛ اس سے پردہ کرنا فرض ہے اور اس کے ساتھ ہنسی مذاق، بے تکلف گفتگو یا تنہائی میں ملاقات جائز نہیں ہے۔
۲۔محرم وہ رشتہ دار ہوتے ہیں جن سے نکاح، نسب، رضاعت یا مصاہرت(سسرالی رشتہ دار) کی بنیاد پر ہمیشہ کے لیے حرام ہو۔
(الف) مرد کے لیے محرم عورتیں:
والدہ، دادی، نانی، بیٹی، پوتی، نواسی، بہن، بھانجی، بھتیجی، پھوپھی، خالہ، بیوی کی والدہ (ساس)، بیوی کی بیٹی (سوتیلی بیٹی جب صحبت ہو چکی ہو)،رضاعی والدہ، رضاعی بہن وغیرہ۔
(ب) عورت کے لیے محرم مرد:
والد، دادا، نانا، بیٹا، پوتا، نواسہ، بھائی، بھانجا، بھتیجا،چچا، ماموں،شوہر کے والد (سسر)، شوہر کا بیٹا (سوتیلا بیٹا جب صحبت ہو چکی ہو)،رضاعی والد، رضاعی بھائی وغیرہ
وہ رشتہ دار جن سے نکاح جائز ہو سکتا ہے، وہ غیر محرم کہلاتے ہیں، ان سے پردہ فرض ہے۔
(الف) مرد کے لیے غیر محرم عورتیں:
سالی (بیوی کی بہن)،چچازاد، تایازاد، ماموں زاد، خالہ زاد،بھابھی (بھائی کی بیوی)،دیورانی اوردیگر اجنبی عورتیں۔
(ب) عورت کے لیے غیر محرم مرد:
بہنوئی (بہن کا شوہر)،دیور، جیٹھ،خالو، پھوپھا،چچازاد، تایازاد، ماموں زاد، خالہ زاد اوردیگر اجنبی مرد۔
ان تمام غیر محرم مردوں سے پردہ کرنا فرض ہے اور تنہائی میں ملنا، بے تکلفی اور ہنسی مذاق کرناحرام ہے۔
دلائل:
القرآن الکریم:النساء4: 24)
وَأُحِلَّ لَكُمْ مَا وَرَاءَ ذَلِكُم.الاية.
القرآن الکریم:(النور24: 31)
وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَى عَوْرَاتِ النِّسَاءِ الاية.
صحیح البخاری،رقم الحدیث:5232،ط:دارطوق النجاۃ)
عن عقبة بن عامر : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إياكم والدخول على النساء. فقال رجل من الأنصار: يا رسول الله، أفرأيت الحمو؟ قال: الحمو الموت.
البحرالرائق:(2/339،ط:دارالکتاب الاسلامی)
والمحرم من لا يجوز له مناكحتها على التأبيد بقرابة، أو رضاع، أو مصاهرة.
الدرا لمختارمع ردالمحتار:(6/367،ط:دارالفکر)
(ومن محرمه) هي من لا يحل له نكاحها أبدا بنسب أو سبب ولو بزنا۔۔۔ (قوله أو سبب) كالرضاع والمصاهرة.
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ،کراچی