احکام عدت

دوران عدت دوسرا نکاح کرنا

فتوی نمبر :
824
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / عدت نان و نفقہ / احکام عدت

دوران عدت دوسرا نکاح کرنا

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ مفتی صاحب !
ایک عورت نے شوہر سے طلاق لینے کیلئے کہا اور شوہر نے تین طلاق دی اور اس عورت نے عید یئت میں دوسرے مرد کیساتھ نکاح کیا اور پھر طلاق دیدی اور پھر پہلےعدت کےدوران پہلے شوہر سے نکاح کیا۔ کیا اسی صورت میں اس کی نکاح ھوگئی ؟مہربانی کرکے تفصیل سے مسلے کا جواب دیں اللہ تبارک وتعالیٰ آ پ کے علم اور عمر میں برکت عطا فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ جب کوئی شوہر اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیتا ہے تو وہ عورت اس پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہو جاتی ہے، یعنی نہ رجوع ممکن ہوتا ہے اور نہ ہی وہ دونوں دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں، جب تک کہ عورت کسی دوسرے مرد سے باقاعدہ نکاح نہ کرے، اس کے ساتھ حقوقِ زوجیت ادا نہ ہوں اور پھر وہ شوہر اُسے طلاق دے دے یا وفات پا جائے اور اس کی عدت مکمل ہو جائے۔
ایسی صورت میں اگر عورت عدت کے دوران کسی دوسرے مرد سے نکاح کرے تو وہ نکاح شرعاً باطل ہوتا ہے، کیونکہ عدت کے دوران نکاح کرنا جائز نہیں۔
جب نکاح ہی درست نہیں تو اس پر ہونے والی طلاق کی بھی شرعاً کوئی حیثیت نہیں اور نہ ہی یہ نکاح شرعی حلالہ شمار ہوگا۔
پوچھی گئی صورت میں چونکہ عدت کے دوران کیا گیا نکاح شرعاً باطل تھا، اس لیے نہ وہ نکاح معتبر ہے، نہ اس پر دی گئی طلاق کا کوئی اعتبار ہے اور نہ ہی اس عمل کو شرعی حلالہ کہا جا سکتا ہے، لہذا ایسی صورت میں پہلے شوہر سے دوبارہ نکاح کرنا بھی جائز نہیں۔

حوالہ جات

القرآن الکریم:البقرۃ235:1
وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّىٰ يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي أَنفُسِكُمْ فَاحْذَرُوهُ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ.

الشامية:(132/3،ط: دارالفكر)
اما نکاح منکوحة الغیر ومعتدته فالدخول فيه لا يوجب العدة إن علم أنها للغير لأنه لم يقل أحد بجوازه فلم ينعقد أصلا قال فعلى هذا يفرق بين فاسده وباطله في العدة ولهذا يجب الحد مع العلم بالحرمة لأنه زنا كما في القنية وغيرها.

البحر الرائق:(165/4،ط: دارالكتاب الإسلامي)
أما نكاح منكوحة الغير ومعتدته فالدخول فيه لا يوجب العدة إن علم أنها للغير؛ لأنه لم يقل أحد بجوازه فلم ينعقد أصلا.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 824کی تصدیق کریں
7
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • عدت کے دوران ڈاکٹر کے پاس جانا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • معتدہ (عدت گزارنے والی عورت) کا والدین کے گھر عدت گزارنے کی صورت میں نان و نفقہ

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • شوہر کا انتقال کسی اور ملک میں ہو تو کا پاکستان میں عدت گزارنا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی عدت وفات

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • دوران عمرہ شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت کا حکم

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کے دوران کمانے کے لیے جانا*

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کی شرعی حیثیت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کی ابتداء

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • طلاق رجعی اور متوفیٰ عنھا زوجھا کی عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • دورانِ عدت بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم لینے کے لیے گھر سے نکلنا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • بیوہ عورت کی عدت کا حکم

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت وفات حیض کے اعتبار سے نہیں ہے

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی طلاق اور عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کے دوران ڈاکٹر کے پاس جانا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • دوران عدت دوسرا نکاح کرنا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات