احکام عدت

دورانِ عدت بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم لینے کے لیے گھر سے نکلنا

فتوی نمبر :
823
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / عدت نان و نفقہ / احکام عدت

دورانِ عدت بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم لینے کے لیے گھر سے نکلنا

مفتی صاحب
کیا عورت عدت کے اندر بے نظیر انکم سپورٹ والے پیسوں کے لیے گھر سے باہر نکل سکتی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ عدت کے دوران عورت کے لیے گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں، لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر عدت کے دوران خرچ کا بندوبست ہوسکتا ہو، یا خرچ کا بندوبست نہ ہوسکتا ہو، لیکن بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم معتدہ کی طرف سے کوئی اور فرد وصول کرسکتا ہو یا عدت گزارنے تک اس کو مؤخر کیا جاسکتا ہو تو عورت کے لیے عدت کے دوران گھر سے نکلنا جائز نہیں، لیکن اگر ایسا ممکن نہ ہو اور عورت کو خرچ میں تنگی پیش آرہی ہو تو صرف اس کام کے لیے دن کے وقت پردے کے ساتھ گھر سے باہر نکلنے کی گنجائش ہے اور رات سے پہلے پہلے واپس اپنے گھر پہنچنا ضروری ہے۔

حوالہ جات

البحر الرائق:(166/4،ط:دارالكتاب الاسلامي)
(قوله ومعتدة الموت تخرج يوما وبعض الليل) لتكتسب لأجل قيام المعيشة؛ لأنه لا نفقة لها حتى لو كان عندها كفايتها صارت كالمطلقة فلا يحل لها أن تخرج لزيارة ولا لغيرها ليلا ولا نهارا.
والحاصل أن مدار الحل كون خروجها بسبب قيام شغل المعيشة فيتقدر بقدره فمتى انقضت حاجتها لا يحل لها بعد ذلك صرف الزمان خارج بيتها كذا في فتح القدير وأقول: لو صح هذا عمم أصحابنا الحكم فقالوا لا تخرج المعتدة عن طلاق أو موت إلا لضرورة؛ لأن المطلقة تخرج للضرورة بحسبها ليلا كان أو نهارا والمعتدة عن موت كذلك فأين الفرق؟ فالظاهر من كلامهم جواز خروج المعتدة عن وفاة نهارا، ولو كانت قادرة على النفقة.

الشامية:( 536/3، ط، دارالفکر)
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه

الھندية:(535/1، ط: دارالفکر)
إن اضطرت إلى الخروج من بيتها بأن خافت سقوط منزلها أو خافت على مالها أو كان المنزل بأجرة ولا تجد ما تؤديه في أجرته في عدة الوفاة فلا بأس عند ذلك أن تنتقل ۔۔۔ لو كانت بالسواد قد دخل عليها الخوف من سلطان أو غيره كانت في سعة من التحول إلى المصر كذا في المبسوط المعتدة إذا كانت في منزل ليس معها أحد وهي لا تخاف من اللصوص ولا من الجيران ولكنها تفزع من أمر المبيت إن لم يكن الخوف شديدا ليس لها أن تنتقل من ذلك الموضع وإن كان الخوف شديدا كان لها أن تنتقل كذا في فتاوى قاضي خان.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 823کی تصدیق کریں
7
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • عدت کے دوران ڈاکٹر کے پاس جانا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • معتدہ (عدت گزارنے والی عورت) کا والدین کے گھر عدت گزارنے کی صورت میں نان و نفقہ

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • شوہر کا انتقال کسی اور ملک میں ہو تو کا پاکستان میں عدت گزارنا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی عدت وفات

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • دوران عمرہ شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت کی عدت کا حکم

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کے دوران کمانے کے لیے جانا*

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کی شرعی حیثیت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کی ابتداء

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • طلاق رجعی اور متوفیٰ عنھا زوجھا کی عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • دورانِ عدت بے نظیر انکم سپورٹ کی رقم لینے کے لیے گھر سے نکلنا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • بیوہ عورت کی عدت کا حکم

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت وفات حیض کے اعتبار سے نہیں ہے

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • حاملہ عورت کی طلاق اور عدت

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • عدت کے دوران ڈاکٹر کے پاس جانا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
  • دوران عدت دوسرا نکاح کرنا

    یونیکوڈ   احکام عدت 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات