السلام وعلیکم
مفتی صاحب بلی اگر نقصان کرے تو اسکو مارنا جائز ہے یا ناجائز ؟
واضح رہے کہ عام حالات میں کسی بھی جانور کو ستانا،قتل کرنا درست نہیں، بلکہ ایسا کرنا گناہ ہے، تاہم اگر کوئی جانور موذی ہو اور تکلیف کا باعث بنتا ہو تو ایسے جانور کو مارنا جائز ہے، لیکن ضروری ہے کہ ایسے طریقے سے مارا جائے جس میں اسے زیادہ تکلیف نہ ہو، مثلاً: تیز دھار چھری یاگولی سے مار دیا جائے۔
المحيط البرهاني:( 381/1،ط: دارالكتب العلمية)
وفي «فتاوى أهل سمرقند»: الهرة إذا كانت مؤذية لا تضرب، ولا تفرك أذنها ولكنها تذبح بسكين حاد.
الهندية:(361/5،ط: دارالفكر)
الهرة إذا كانت مؤذية لا تضرب ولا تعرك أذنها بل تذبح بسكين حاد كذا في الوجيز للكردري.