اسلام علیکم!
ایک مسلہ کہ حوالے سے سوال پوچنا تھا کہ آج کل ہمارے معاشرے میں سالگیرہ منانا بہت عام ہو گیا ہے۔ کیا یہ سالگیرہ منانا جائز ہے یا ناجائز۔
سالگرہ (برتھ ڈے)منانا غیروں کی رسم ہے جو بہت سی خرافات پر بھی مشتمل ہے، جیسے مرد و عورتوں کا اجتماع، خاص لباس پہننا،موم بتی جلانا وغیرہ، لہذا اس سے اجتناب ضروری ہے، البتہ اگر اہلِ خانہ زندگی کا ایک سال صحت و عافیت کے ساتھ مکمل ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کی نیت سے کسی دن تقریب رکھ لیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے،بشرطیکہ کفار کی مشابہت مقصود نہ ہو اور ذکر کردہ خرافات بھی نہ ہو۔
دلائل:
لقرآن الکریم:(آل عمران3: 85)
{وَمَنْ يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ}
مرقاة المفاتيح:(969/7,ط: دار الفكر)
ابن عمر (قال: قال رسول الله ﷺ (من تشبه بقوم): أي من شبه نفسه بالكفار مثلا في اللباس وغيره، أو بالفساق أو الفجار أو بأهل التصوف والصلحاء الأبرار. (فهو منهم): أي في الإثم والخير. قال الطيبي: هذا عام في الخلق والخلق والشعار،
فتاوٰی رحیمیہ میں ہے:(236/10، ط: دارالاشاعت)
سالگرہ منانے کاجوطریقہ رائج ہے (مثلاً کیک کاٹتے ہیں)یہ ضروری نہیں،بلکہ قابلِ ترک ہے،غیروں کے ساتھ تشبہ لازم آتاہے،البتہ اظہارِ خوشی اور خداکاشکر اداکرنامنع نہیں۔
والله تعالیٰ اعلم بالصواب
جامعہ دار العلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت) اورنگی ٹاؤن، کراچی