السلام و علیکم مسلہ یہ ہے کہ اگر کوئی صاحب نصاب نہ ہو اور وہ اپنے مرحوم والد کی قربانی کرنا چاہیے تو یہ کرنا کیسا ہے والسلام
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ مینگنی نجاست غلیظہ ہے اور نجاست غلیظہ کا حکم یہ ہے کہ اگر وہ کسی کپڑے یا بدن پر ایک درہم یا اس سے کم لگ جائے تو معاف ہے اور اگر ایک درہم سے زیادہ لگ جائے تو اس کا دھونا ضروری ہے،
لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر مینگنی ایک درہم کی مقدار سے کم لگی ہے تو نماز ادا ہوگئی، دہرانے کی ضرورت نہیں، لیکن اگر ایک درہم سے زیادہ لگی ہے تو نماز ادا نہیں ہوئی، دہرانا ضروری ہے۔
دلائل:
المحیط البرہانی:(192/1،ط: دارالکتب العلمیة)
فالغليظة إذا كانت قدر الدرهم أو أقل فهي قليلة لا تمنع جواز الصلاة، وإن كانت أكثر من قدر الدرهم منعت جواز الصلاة، ويعتبر الدرهم الكبير دون الصغير، قال محمد في «الجامع الصغير» الدرهم الكبير.
العنایة:(202/1،ط: دارالفکر)
فَإِنْ كَانَتْ غَلِيظَةً وَهِيَ مَا ثَبَتَتْ بِدَلِيلٍ مَقْطُوعٍ بِهِ (كَالدَّمِ وَالْبَوْلِ وَالْخَمْرِ وَخَرْءِ الدَّجَاجِ وَبَوْلِ الْحِمَارِ) إذَا كَانَتْ قَدْرَ الدِّرْهَمِ (جَازَتْ الصَّلَاةُ مَعَهُ) وَقَوْلُهُ: وَمَا دُونَهُ مُسْتَغْنًى عَنْهُ (وَإِنْ زَادَ لَمْ تَجُزْ
الهنديه:(19/1،ط: دارالفکر)
وَلَا فَرْقَ بَيْنَ الرَّوْثِ وَالْخِثْيِ وَالْبَعْرِ. هَكَذَا فِي الْهِدَايَةِ.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ،کراچی