احرام میں طہارت کے احکام

فتوی نمبر :
908
| تاریخ :
0000-00-00
عقائد / /

احرام میں طہارت کے احکام

احرام کی حالت میں وضو، غسل اور قضاءِ حاجت جیسے معمولات انجام دینا جائز ہے یا نہیں؟ شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔"

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہےکہ احرام باندھنے کے بعد وضو، غسل یا قضائے حاجت کی ضرورت پیش آئے تو ان امور کی انجام دہی حالتِ احرام میں جائز ہے اور اس میں کوئی ممانعت نہیں، تاہم وضو کےدوران داڑھی میں خلال کرتے وقت خاص احتیاط لازم ہے، تاکہ بال نہ ٹوٹیں، اگر خلال کے دوران داڑھی کے تین بال گر جائیں تو اس کا کفارہ ایک مُٹھی گندم یا اس کی مالیت کے برابر رقم ادا کرنا واجب ہوگا اور اگر تین سے زیادہ بال گر جائیں تو صدقۂ فطر کے برابر کفارہ دینا لازم آئے گا۔

حوالہ جات

فيض الباري لصحيح البخاري:(306/3،رقم الحديث:1840،ط:دارالكتب العلمية*)
وقال ابن عباس - رضى الله عنهما - يدخل المحرم الحمام. ولم ير ابن عمر وعائشة بالحك بأسا.

١٨٤٠ - حدثنا عبد الله بن يوسف أخبرنا مالك عن زيد بن أسلم عن إبراهيم بن عبد الله بن حنين عن أبيه أن عبد الله بن العباس والمسور بن مخرمة اختلفا بالأبواء، فقال عبد الله بن عباس يغسل المحرم رأسه. وقال المسور لا يغسل المحرم رأسه. فأرسلنى عبد الله بن العباس إلى أبى أيوب الأنصارى، فوجدته يغتسل بين القرنين، وهو يستر بثوب، فسلمت عليه فقال من هذا فقلت أنا عبد الله بن حنين، أرسلنى إليك عبد الله بن العباس، أسألك كيف كان رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يغسل رأسه، وهو محرم؟ فوضع أبو أيوب يده على الثوب، فطأطأه حتى بدا لى رأسه ثم قال لإنسان يصب عليه اصبب. فصب على رأسه، ثم حرك رأسه بيديه فأقبل بهما وأدبر وقال هكذا رأيته - صلى الله عليه وسلم يفعل. تحفة ٣٤٦٣

*الهندية:(243/1،ط:دارالفكر)*
وإن نتف من رأسه أو من أنفه أو لحيته شعرات ففي كل شعرة كف من الطعام كذا في فتاوى قاضي خان.

*بدائع الصنائع:(191/2،ط:دارالكتب العلمية*)
ولا بأس بأن يحتجم المحرم، ويفتصد، ويبط القرحة، ويعصب عليه الخرقة، ويجبر الكسر، وينزع الضرس إذا اشتكى منه، ويدخل الحمام ويغتسل.

*الفقه الاسلامي وادلته:(2317/3،ط:دارالفكر)*
أما الجنايات فهي جمع جناية، وهي لغة: ما تجنيه من شر، وشرعا: ما حرم من الفعل بسبب الإحرام أو الحرم.
والجنايات نوعان:
١ - جناية على الإحرام: هي ارتكاب مخالفة لأعمال الحج أو العمرة، أو اقتراف محظور من محظورات الإحرام السابقة، وترك واجب من واجبات الحج، ولو كان الجاني ناسيا أو جاهلا أو مكرها أو مخطئا، أو مغمى عليه، بشرط أن يكون الجاني عند الحنفية محرما بالغا، فلا شيء على الصبي عند الحنفية

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 908کی تصدیق کریں
4
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ناپاک پانی کو گھر کی تعمیر میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
  • عصر کے بعد ناخن کاٹنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   0
  • تصویر والے کمرے میں نماز کا حکم

    یونیکوڈ   21
  • چھپکلی کے ٹینکی میں گر کر مرنے سے پانی کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • زندگی میں اپنی قبر کے لیے جگہ خرید کر مختص کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قعدہ اخیرہ میں ایک سے زائد دعائیں پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • حاملہ عورت کا میت کے گھر جانا

    یونیکوڈ   0
  • *کیا ماہِ محرم کی فضیلت حضرت حسین کی شہادت کی وجہ سے ہے؟*

    یونیکوڈ   0
  • مسافر مقتدی کا مسافر امام کے پیچھے چار رکعت نماز کی نیت کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قاعدۂ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • لنڈے کے کپڑوں سے ملنے والی کرنسی اور دیگر قیمتی چیزیں لقطہ کے حکم میں ہیں

    یونیکوڈ   0
  • نماز تراویح کی نیت

    یونیکوڈ   0
  • مسجد میں بآواز بلند سلام کرنا

    یونیکوڈ   0
  • ٹیسٹ ٹیوب بے بی (I.V.F) کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • سنت مؤکدہ چھوڑ کر نوافل پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بریلوی حضرات کے ہاں ملازمت کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک میں سونا جمع کروا کر قرض لینے کی صورت میں بینک کی طرف سے ملنے والے انعامات کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نمازی کے ساتھ بات کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • ڈبے پر لکھی قیمت کو نظر انداز کر کے اپنی مرضی کی قیمت پر بیچنا

    یونیکوڈ   0
  • سالگرہ (برتھ ڈے)منانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • قرض پر لی گئی اضافی رقم کا حکم اور اس کا مصرف

    یونیکوڈ   0
  • نماز میں قعدہ اولیٰ چھوڑنے پر نماز کا حکم

    یونیکوڈ   0
...
Related Topics متعلقه موضوعات
  • 103