السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ!
سوال: ایسے مریض جو معذوری کی وجہ سے پیمپر پہنے ہوئے ہوں یا انہیں پیشاب کی تھیلی لگی ہوئی ہو، ان کے لیے نماز اور روزے کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
اگر کسی مریض کو بیماری کی وجہ سے پیمپر پہنایا گیا ہو اور اس پر ایک درہم کے برابر نجاست لگی ہو تو اس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز نہیں، البتہ اگر مریض معذورِ شرعی ہو یعنی ہر وقت ناپاکی کی شکایت ہو تو وہ اسی پیمپر کے ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے۔
اسی طرح جس شخص کو پیشاب کی تھیلی لگی ہو، وہ بھی معذورِ شرعی کے حکم میں ہے، اس کے لیے تھیلی کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے، لیکن ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا لازم ہوگا۔
البتہ اس حالت میں مسجد نہ آئے، بلکہ گھر میں ہی انفرادی نماز پڑھے ۔
*الدر المختار:(102/1،ط: دارالفكر)*
مريض تحته ثياب نجسة، وكلما بسط شيئا تنجس من ساعته صلى على حاله، وكذا لو لم يتنجس إلا أنه يلحقه مشقة بتحريكه.
*الشامية:(305/1،ط: دارالفكر)*
(وصاحب عذر من به سلس) بول لا يمكنه إمساكه (أو استطلاق بطن أو انفلات ريح أو استحاضة) أو بعينه رمد أو عمش أو غرب، وكذا كل ما يخرج بوجع ولو من أذن وثدي وسرة (إن استوعب عذره تمام وقت صلاة مفروضة) بأن لا يجد في جميع وقتها زمنا يتوضأ ويصلي فيه خاليا عن الحدث (ولو حكما) لأن الانقطاع اليسير ملحق بالعدم (وهذا شرط) العذر (في حق الابتداء، وفي) حق (البقاء كفى وجوده في جزء من الوقت) ولو مرة (وفي) حق الزوال يشترط (استيعاب الانقطاع) تمام الوقت (حقيقة) لأنه الانقطاع الكامل.
*وأيضاً:(656/1،ط: دارالفكر)*
(و) كره تحريما (الوطء فوقه، والبول والتغوط) لأنه مسجد إلى عنان السماء.