السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امید ہیں تمام احباب خیر وعافیت سے ہونگے ۔میرے چار دوست آپس میں بطور گپ شپ لڈو جس کو چکا گوٹی بھی کہا جاتا ہیں کھیل رہیں تھے ۔کچھ گیم کھیل نے کے بعد ایک دوست نے کہا کہ اگر اس بار میں ہار گیا تو میں سب کو دعوت کھلاونگا اور اگر جیت گیا تو کچھ بھی نہیں ۔یعنی جیتنے کی صورت میں کوئ مطالبہ نہیں ۔اب وہ دوست ہارگیا ۔
سوال اگر وہ دعوت کرے تو درست ہیں یا نہیں ۔
سوال نمبر 2 اگر وہ دعوت کرتا ہیں میں کسی بھی گیم میں ان کے ساتھ شامل نہیں تھا مگر وہاں بیٹھا ہوا تھا ۔تو میرے لئے اس کے دعوت دینے پر شرکت درست ہیں یا نہیں ۔
رہنمائی فرمائیں جزاک اللّہ
واضح رہے کہ کسی بھی کھیل میں دو طرفہ شرط لگانا شرعاً ناجائز اور قمار (جوا) کے حکم میں ہے،کیونکہ قرآن کریم نے میسر (جوا) کو حرام قرار دیا ہے،
البتہ اگر کوئی شخص یک طرفہ طور پر یہ کہے،اگر میں ہار گیا تو سب کو دعوت دوں گا اور اگر جیت گیا تو کچھ نہیں اور پھر وہ ہارنے کے بعد اپنی خوشی سے دعوت دے تو ایسی دعوت میں شریک ہونا جائز ہے۔
اگر آپ کھیل کا حصہ نہ بھی ہوں تو بھی آپ کے لیے اس دعوت میں شریک ہونا جائز ہے۔
الدر المختار:(759/1،ط: دارالفكر)*
(وحرم شرط الجعل من الجانبين) إلا إذا أدخل محللا بشروطه كما مر في الحظر (لا) يحرم (من أحد الجانبين) استحسانا، ولا يجوز الاستباق في غير هذه الاربعة كالبغل بالجعل، وأما بلا جعل فيجوز في كل شئ.
*الشامية:(751/6،ط: دارالفكر)*
(وحرم شرط الجعل من الجانبين) إلا إذا أدخل محللا بشروطه كما مر في الحظر (لا) يحرم (من أحد الجانبين).
*تبيين الحقائق:(227/6،ط: دارالكتاب الإسلامي)*
قال رحمه الله (وحرم شرط الجعل من الجانبين لا من أحد الجانبين) لما روى ابن عمر رضي الله عنهما «أن النبي ﷺ سبق بالخيل وراهن»
*الهندية:(445/6،ط: دارالفكر)*
(والمسابقة) بالفرس والإبل والأرجل والرمي جائزة، وحرم شرط الجعل من الجانبين لا من أحد الجانبين.