وکیل بالشرا کا مؤکل کو قبضہ کرانے سے پہلے اپنے لیے مطلوبہ چیز خریدنا

فتوی نمبر :
766
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / مالی معاوضات /

وکیل بالشرا کا مؤکل کو قبضہ کرانے سے پہلے اپنے لیے مطلوبہ چیز خریدنا

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
عرض یہ ہے کہ میرے ایک ساتھی ہے جو اپنا کاروبار کررہے ہیں لیکن ان کو پیسوں کی ضرورت ہے
صورت مسئلہ یہ ہے کہ وہ کہ رہے ہیں مجھے مارکیٹ سے 2لاکھ روپے کا سامان خرید کر دے دو 6مہنے کے ادھار پر میں آپ سے یہ سامان ڈھائی لاکھ روپے میں لے لونگا ابھی پیسوں کے مالک نے اس سے کہا کہ آپ میرے طرف سے وکیل بن کر سامان خرید لو اور پھر اس کو اپنے ملکیت میں لے لو۔۔
(1)آیا یہ معاملہ اسطرح جا ئزہے کہ نہیں
(2) اگر جائز نہیں ہے تو اس کے جواز کاکیاطریقہ کار ہوگا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ جب کسی شخص کو کسی چیز کی خریداری کا وکیل بنایا جائے تو وہ چیز خریدنے کے بعد مؤکل کے حوالے کرنے تک اس کے پاس امانت شمار ہوتی ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ اسے مؤکل تک پہنچا دے،اگر وکیل مؤکل کو حوالگی سے قبل وہی چیز خود خرید لے تو یہ ناجائز ہے، کیونکہ وکیل کا قبضہ قبضۂ امانت ہوتا ہے، جبکہ خریدنے والے کا قبضہ قبضۂ ضمان کہلاتا ہے، جو کہ شرعاً قوی قبضہ ہے۔
اصول ہےکہ قوی قبضہ، ضعیف قبضہ کے قائم مقام ہو سکتا ہے، لیکن ضعیف قبضہ قوی قبضہ کے قائم مقام نہیں ہو سکتا،لہٰذا وکیل کو اس وقت تک وہ چیز خود خریدنے کا اختیار نہیں جب تک مؤکل کو باقاعدہ طور پر اس کی ملکیت منتقل نہ کرے۔

حوالہ جات

حاشية إبن عابدين:(693/5،ط: دارالفكر)
وملك) بالقبول (بلا قبض جديد لو الموهوب في يد الموهوب له) ولو بغصب أو أمانة؛ لأنه حينئذ عامل لنفسه، والأصل أن القبضين إذا تجانسا ناب أحدهما عن الآخر، وإذا تغايرا ناب الأعلى عن الأدنى لا عكسه.
قوله ولو بغصب) انظر الزيلعي (قوله عن الآخر) كما إذا كان عنده وديعة فأعارها صاحبها له فإن كلا منهما قبض أمانة فناب أحدهما عن الآخر (قوله عن الأدنى) فناب قبض المغصوب والمبيع فاسدا عن قبض المبيع الصحيح۔۔۔الي آخره.

تبيين الحقائق:(94/5،ط: دارالكتاب الإسلامي)
قال رحمه الله (وملك بلا قبض جديد لو في يد الموهوب له) يعني لو كانت العين الموهوبة في يد الموهوب له.

مجمع الانهر:(587/2،ط: دارإحياء التراث العربي)
لا ينوب قبض الرهن عن قبض الشراء لأنه قبض أمانة فلا ينوب عن قبض الضمان وإذا كان ملكه فمات كان عليه كفنه.

العناية شرح الهداية:(422/6،ط: دارالفكر)
وقبض الأمانة لا ينوب عن قبض البيع، ولو كان لم يشهد يجب أن يصير قابضا لأنه قبض غصب.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 766کی تصدیق کریں
7
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ناپاک پانی کو گھر کی تعمیر میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
  • عصر کے بعد ناخن کاٹنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   0
  • چھپکلی کے ٹینکی میں گر کر مرنے سے پانی کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • تصویر والے کمرے میں نماز کا حکم

    یونیکوڈ   21
  • زندگی میں اپنی قبر کے لیے جگہ خرید کر مختص کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قعدہ اخیرہ میں ایک سے زائد دعائیں پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • حاملہ عورت کا میت کے گھر جانا

    یونیکوڈ   0
  • *کیا ماہِ محرم کی فضیلت حضرت حسین کی شہادت کی وجہ سے ہے؟*

    یونیکوڈ   0
  • مسافر مقتدی کا مسافر امام کے پیچھے چار رکعت نماز کی نیت کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قاعدۂ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • سنت مؤکدہ چھوڑ کر نوافل پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بریلوی حضرات کے ہاں ملازمت کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک میں سونا جمع کروا کر قرض لینے کی صورت میں بینک کی طرف سے ملنے والے انعامات کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نمازی کے ساتھ بات کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • ڈبے پر لکھی قیمت کو نظر انداز کر کے اپنی مرضی کی قیمت پر بیچنا

    یونیکوڈ   0
  • لنڈے کے کپڑوں سے ملنے والی کرنسی اور دیگر قیمتی چیزیں لقطہ کے حکم میں ہیں

    یونیکوڈ   0
  • نماز تراویح کی نیت

    یونیکوڈ   0
  • مسجد میں بآواز بلند سلام کرنا

    یونیکوڈ   0
  • ٹیسٹ ٹیوب بے بی (I.V.F) کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • قومی نغمے اور ملی ترانوں کے سننے کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   0
  • نماز کے وقت چپلوں کا سامنے ہونا

    یونیکوڈ   0
  • یتیم کے مال پر زکوۃ

    یونیکوڈ   0
...
Related Topics متعلقه موضوعات