مصارف زکوۃ و صدقات

زکوة کی رقم کو مخصوص مصرف میں خرچ کرنے کا حکم

فتوی نمبر :
754
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / زکوۃ و صدقات / مصارف زکوۃ و صدقات

زکوة کی رقم کو مخصوص مصرف میں خرچ کرنے کا حکم

زکوة کی رقم کے استعمال کے بارے میں یہ سوال ہے کہ اگر کسی خاص ضرورت کے لیے زکات وصول کی گئی ہو تو کیا اسے لازماً اسی مقصد پر خرچ کرنا ضروری ہے یا پھر اسے کسی دوسری دینی یا فلاحی ضرورت میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے؟
مثال کے طور پر، اگر کسی مریض کے علاج یا آپریشن کے لیے اہلِ خیر سے زکات جمع کی گئی تو کیا اس رقم کو صرف اسی علاج پر لگانا لازم ہے، یا پھر بوقتِ ضرورت اسے کسی اور مستحق یا کسی اور جائز مد میں بھی منتقل کیا جا سکتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ زکوٰۃ کی رقم جس مقصد کے لیے لی جائے اس رقم کو اسی مقصد میں خرچ کرنا ضروری ہے، کسی اور مصرف میں صرف کرنا جائز نہیں، لہذا پوچھی گئی صورت میں کسی مریض کے علاج کے لیے لی گئی زکوۃ کی رقم اسی مریض کو دی جائے گی، پھر مریض کو اختیار ہے کہ وہ اس رقم کو اپنےعلاج میں لگائے یا کسی اور ضرورت میں لگائے۔

حوالہ جات

*الشامیة:(2/ 269،ط:دارالفکر)*
وللوكيل ‌أن ‌يدفع ‌لولده ‌الفقير وزوجته لا لنفسه إلا إذا قال: ربها ضعها حيث شئت،»،،،،،،،قوله: لولده الفقير) وإذا كان ولدا صغيرا فلا بد من كونه فقيرا أيضا لأن الصغير يعد غنيا بغنى أبيه أفاده ط عن أبي السعود وهذا حيث لم يأمره بالدفع إلى معين؛ إذ لو خالف ففيه قولان حكاهما في القنية. وذكر في البحر أن القواعد تشهد للقول بأنه لا يضمن لقولهم: لو نذر التصدق على فلان له أن يتصدق على غيره. اهـ.
أقول: وفيه نظر لأن تعيين الزمان والمكان والدرهم والفقير غير معتبر في النذر لأن الداخل تحته ما هو قربة، وهو أصل التصدق دون التعيين فيبطل، وتلزم القربة كما صرحوا به، وهنا الوكيل إنما يستفيد التصرف من الموكل وقد أمره بالدفع إلى فلان فلا يملك الدفع إلى غيره كما لو أوصى لزيد بكذا ليس للوصي الدفع إلى غيره فتأمل.

*البحر الرائق:(2/ 262،ط: دار الكتاب الإسلامي*)
«وفي الظهيرية: ‌رجل ‌دفع ‌زكاة ‌ماله ‌إلى ‌رجل وأمره بالأداء فأعطى الوكيل ولد نفسه الكبير أو الصغير أو امرأته وهم محاويج جاز، ولا يمسك لنفسه شيئا، ولو أن صاحب المال قال له: ضعه حيث شئت له أن يمسك لنفسه.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 754کی تصدیق کریں
11
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • دوسرے کی طرف سے زکوة اداکرنا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • صرف تنخواہ پر گزربسر کرنے والے شخص کو زکوٰۃ دینے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • اصول و فروع کو زکوٰۃ دینےکاشرعی حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • غیر رہائشی طلبہ والے مدرسے میں زکوٰۃ دینا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ کاحکم اور طریقہ

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • غیر مستحق کو زکوۃ دینے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • کاشتکاری کی زمین ہونے کی صورت میں زکوٰۃ لینے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • صاحب نصاب شخص کا نفلی صدقہ کھانے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • فدیہ کا مصرف

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • زکوة کی رقم کو مخصوص مصرف میں خرچ کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • زکوٰۃ کی ادائیگی میں تاخیر کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • نقد کے بجائے سامان کے ذریعےزکوٰۃ اورصدقۂ فطر ادا کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • کسی اور کے نام سے زکوٰۃ وصول کر کے بہن کو دینا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • زکوۃ کی رقم دینی درسگاہ کی تعمیر پر لگانے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • وکیل کا زکوة خود استعمال کرنے کاحکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • بھانجوں کو زکوٰۃ دینے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • اپنے سسر کو زکوۃ دینا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • وکیل کا زکوة خود استعمال کرنے کاحکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • زکوٰۃ راشن کی صورت میں تقسیم کرنا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • زکوة کی رقم سے سامان خرید کر دینا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • صاحب نصاب شخص کی بیوی کو زکوٰۃ دینے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • فلسطین والوں کو زکوۃ دینا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • یتیم کے مال پر زکوۃ

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • غیر مسلم کو صدقہ یا خیرات دینے کا حکم

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
  • بلا تمیک زکوۃ سے مدرسے کا قرض ادا کرنا

    یونیکوڈ   مصارف زکوۃ و صدقات 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات