تین نسلوں سے ملکیت میں موجود زمین پر دعویٰ کا حکم

فتوی نمبر :
723
| تاریخ :
0000-00-00
عقائد / /

تین نسلوں سے ملکیت میں موجود زمین پر دعویٰ کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ گاؤں میری کچھ زمین ہے جو تقریبا تین صدیوں سے میرے باپ دادا سے قبضہ در قبضہ میرے پاس آچکی ہے اوران تین صدیوں میں اب تک کسی شخص نے میرے اس زمین پر کوئی دعوی نہیں کیا ہے اب چوتھی صدی میں ایک شخص( خبیب نامی ) جس کی عمر اسی سال ہے جواس وقت پیدا بھی نہیں ہوئے تھے کہہ رہا ہے کہ یہ زمین ہمارے آباء وجداد نے آپ کے اباء واجداد کو تحفہ دیا تھا ۔
یاد رہے کہ اس بات پر ان (خبیب نامی شخص ) کے پاس کوئی گواہ نہیں ہے لہذا اب آپ کو اس کی قیمت دینی ہوگی ۔
تو آیا شرعا اس کے اس دعوی کا کوئی اعتبار ہوگا یا نہیں ؟ اورمدعیٰ علیہ سے قسم لی جائے گی یا نہیں ؟ جب کہ مدعیٰ علیہ کے پاس بھی قبضۃ کے علاوہ کوئی اور دستاویز نہیں ہے اوران کا کہنا ہے کہ یہ قبائلی علاقہ ہے اس میں دستاویزات کا کوئی مستقل نظام نہیں ہے ۔
نوٹ: اور یہ زمین خبیب نامی شخص کے آباء واجداد نے تحفۃ اس لیے دیا تھا کہ ہمارے قوم کے ہر معاملے میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوں گے جب کہ میر احمد خان کے آباء واجداد اور خود اب تک ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر واقعی تین صدیوں سے مذکورہ زمین سائل اور اس کے آباء و اجداد کے قبضے میں رہی ہو، وہ اس میں اپنی مرضی سے تصرف بھی کرتے رہے ہوں اور اس دوران کسی نے کوئی دعویٰ بھی نہ کیا ہوتو اب تین صدیوں کے بعد کسی شخص کا بغیر کسی شرعی وجہ کے اس زمین پر دعویٰ کرنا، خصوصاً جبکہ اس کے پاس اپنے دعوے کے ثبوت میں کوئی گواہ بھی موجود نہ ہو، شرعاً قطعاً باطل ہے،تاہم قابض خاندان پر مذکورہ زمین کے بارے میں قسم کھانا لازم نہیں۔
نیز اگر خبیب نامی شخص کا یہ دعویٰ واقعی درست ہو کہ ہمارے آباء و اجداد نے سائل کے آباء و اجداد کو یہ زمین بطور ہدیہ (تحفہ) اس شرط پر دی تھی کہ سائل کا خاندان ہر معاملے میں دینے والے خاندان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہوگا تو یہ شرط شرعاً باطل ہے، جبکہ ہدیہ درست اور نافذ ہوگا،لہٰذا اس زمین کے اصل مالک سائل کے آباء و اجداد ہوں گےاور ان سے وراثت کے ذریعے یہ زمین سائل کی ملکیت میں آ چکی ہے۔

حوالہ جات

الشامیة: (422/5،ط:دارالفکر)
عن ابن الغرس عن المبسوط إذا ترك الدعوى ثلاثا وثلاثين، ولم يكن مانع من الدعوى ثم ادعى لا تسمع دعواه؛ لأن ترك الدعوى من التمكن يدل على عدم الحق ظاهرا اهـ وفي جامع الفتوى عن فتاوى العتابي قال المتأخرون من أهل الفتوى: لا تسمع الدعوى بعد ست وثلاثين سنة إلا أن يكون المدعي غائبا أو صبيا أو مجنونا وليس لهما ولي أو المدعى عليه أميرا جائرا اهـ. ونقل ط عن الخلاصة لا تسمع بعد ثلاثين سنة.

العقودالدریة:(3/2،ط:دارالمعرفة)
(سئل) فيما إذا كان بيد زيد عقار متصرف فيه تصرف الملاك من مدة تزيد على أربعين سنة بلا معارض ولا منازع وعمرو مطلع على تصرفه المذكور ولم يدع بذلك على زيد ولا منعه من الدعوى مانع شرعي فهل لا تسمع دعواه بعد ذلك على زيد ولا دعوى وارثه من بعده ويترك في يد المتصرف؛ لأن الحال شاهد؟

(الجواب) : نعم قال في جامع الفتاوى وقال المتأخرون من أهل الفتوى لا تسمع الدعوى ‌بعد ‌ست ‌وثلاثين ‌سنة إلا أن يكون المدعي غائبا أو صبيا أو مجنونا وليس لهما ولي أو المدعى عليه أميرا جائرا يخاف منه كذا في الفتاوى العتابية وقال في البحر عن المبسوط ترك الدعوى ثلاثا وثلاثين سنة ولم يكن مانع من الدعوى ثم ادعى لا تسمع دعواه؛ لأن ترك الدعوى مع التمكن يدل على عدم الحق ظاهرا .

أیضا:(3/2،ط:دارالمعرفة)
وفي الخلاصة رجل تصرف في أرض زمانا ورجل آخر يرى تصرفه فيها ثم مات المتصرف ولم يدع الرجل حال حياته لا تسمع دعواه بعد وفاته.

البنایة: (210/10،ط: دارالکتب العلمیة)
فإن وهبها له على أن يردها عليه أو على أن يعتقها أو أن يتخذها أم ولد، أو وهب له دارا أو تصدق عليه بدار على أن يرد عليه شيئا منها، أو يعوضه شيئا منها فالهبة جائزة والشرط باطل؛ لأن هذه الشروط تخالف مقتضى العقد، فكانت فاسدة والهبة لا تبطل بها.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 723کی تصدیق کریں
8
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ناپاک پانی کو گھر کی تعمیر میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
  • عصر کے بعد ناخن کاٹنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   0
  • تصویر والے کمرے میں نماز کا حکم

    یونیکوڈ   21
  • چھپکلی کے ٹینکی میں گر کر مرنے سے پانی کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • زندگی میں اپنی قبر کے لیے جگہ خرید کر مختص کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قعدہ اخیرہ میں ایک سے زائد دعائیں پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • حاملہ عورت کا میت کے گھر جانا

    یونیکوڈ   0
  • *کیا ماہِ محرم کی فضیلت حضرت حسین کی شہادت کی وجہ سے ہے؟*

    یونیکوڈ   0
  • مسافر مقتدی کا مسافر امام کے پیچھے چار رکعت نماز کی نیت کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قاعدۂ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نماز تراویح کی نیت

    یونیکوڈ   0
  • مسجد میں بآواز بلند سلام کرنا

    یونیکوڈ   0
  • ٹیسٹ ٹیوب بے بی (I.V.F) کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • سنت مؤکدہ چھوڑ کر نوافل پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بریلوی حضرات کے ہاں ملازمت کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک میں سونا جمع کروا کر قرض لینے کی صورت میں بینک کی طرف سے ملنے والے انعامات کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نمازی کے ساتھ بات کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • ڈبے پر لکھی قیمت کو نظر انداز کر کے اپنی مرضی کی قیمت پر بیچنا

    یونیکوڈ   0
  • لنڈے کے کپڑوں سے ملنے والی کرنسی اور دیگر قیمتی چیزیں لقطہ کے حکم میں ہیں

    یونیکوڈ   0
  • قرض پر لی گئی اضافی رقم کا حکم اور اس کا مصرف

    یونیکوڈ   0
  • نماز میں قعدہ اولیٰ چھوڑنے پر نماز کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • یوٹیوب پر ویڈیو کہانیاں دیکھنا

    یونیکوڈ   1
...
Related Topics متعلقه موضوعات
  • 103