کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی صاحب نصاب تھا اور اس نے اپنے مال کا زکوۃ ادا نہیں کیا یہاں تک کہ اب وہ غریب ہوگیا توایسے آدمی کے لیے زکوۃ کا مال لینا جائز ہے ؟
زکوۃ کا مال لینے کے لیے غریب (غیر صاحب نصاب ) ہونا شرط ہے اور پوچھی گئی صورت میں اگر اس آدمی کے پاس نصاب کے برابر مال نہیں بچا تو زکوۃ لے سکتا ہے ۔
الدرالمختار :(2/ 339، ط : دارالفكر)
باب المصرف أي مصرف الزكاة والعشر...(هو فقير، وهو من له أدنى شيء) أي دون نصاب أو قدر نصاب غير نام مستغرق في الحاجة.
الهندية:(1/ 187، ط : دارالفكر)
[الباب السابع في المصارف]
(منها الفقير) وهو من له أدنى شيء وهو ما دون النصاب .