زید نے عمرو کو کئی سال پہلے کچھ رقم قرض دی تھی اب جب عمرو قرض کی رقم واپس کر رہا ہے تو زید اس سے زیادتی کا مطالبہ کر رہا ہے زید یہ کہتاہے کہ جس وقت میں نے یہ رقم آپ کو دی تھی اس وقت ان پیسوں کی ویلیو زیادہ تھی اور اب کم ہے ، لہذا مجھے اس زمانے کے ویلیو کے اعتبار سے پیسے دو ۔
مفتی صاحب ! کیا زید کا یہ مطالبہ درست ہے یا نہیں ؟
واضح رہے کہ کئی سال پہلے جتنا قرض لیا تھا اتنا ہی واپس کرنا ہوگا زیادتی کا مطالبہ کرنا صحیح نہیں ہے پیسوں میں ویلیو کاکوئی اعتبار نہیں ہوگا ۔
الدر المختار شرح تنوير الأبصار :(ص429، ط : دارالفكر )
(عقد مخصوص يرد على دفع مال مثلى)
العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية: (1/ 279، ط:دارالمعرفة )
(سئل) في رجل استقرض من آخر مبلغا من الدراهم وتصرف بها ثم غلا سعرها فهل عليه رد مثلها؟ (الجواب) : نعم ولا ينظر إلى غلاء الدراهم ورخصها .