آمدنی و مصارف

حرام مال کا مساجد اور دیگر جائز کاموں میں استعمال

فتوی نمبر :
555
| تاریخ :
0000-00-00
حظر و اباحت / حلال و حرام / آمدنی و مصارف

حرام مال کا مساجد اور دیگر جائز کاموں میں استعمال

سوال کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی بھی مسلمان بھائی کے لیے بندروں کا کھیل یاکسی بھی طرح کاکھیل مثلا جادو وغیرہ کا کھیل ، نظرکو بند کردینا اور انسان کو سانپ بنادینا ، یا حرام جانوروں کا بیع وشراء کرنا یا کوئی بھی حرام کھیل دکھاکر اپنا ذریعہ معاش بنانااور اس پیسے کو حلال جگہ پہ خرچ کرنا مثلا اپنے بچوں کی پرورش کرنایا مسجد ومدرسہ پر خرچ کرنا کیساہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ مساجد ومدارس کی تعمیر میں حرام مال کا استعمال کرنا شرعاًدرست نہیں ہے ، البتہ اگر کسی کے پاس ناجائز طریقے سے حاصل شدہ رقم موجود ہو، تو اس کا استعمال رفاہِ عامہ کے کاموں میں کیا جا سکتا ہے، جیسے سڑک، پل، نہر، یا دیگر عوامی مفاد کے منصوبے۔اسی طرح، اگر بغیر ثواب کی نیت کے فقراء پر یہ رقم خرچ کی جائے تو اس کی اجازت ہے۔ اور اگر کوئی شخص خود مستحق (فقیر) ہو، تو وہ اس رقم کو اپنے ذاتی اخراجات یا اپنے اہل و عیال کی ضروریات پر بھی خرچ کر سکتا ہے۔

حوالہ جات

حاشية ابن عابدين ،ط6/ 386):،ط:دارالفکر)
«وفي الخانية: ‌امرأة ‌زوجها ‌في ‌أرض ‌الجور إذا أكلت من طعامه، ولم يكن عينه غصبا أو اشترى طعاما أو كسوة من مال أصله ليس بطيب فهي في سعة من ذلك والإثم على الزوج اهـ حموي.
أيضا: (5/ 99)

«والحاصل أنه ‌إن ‌علم ‌أرباب ‌الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه،»
أيضاً (1/ 658):
(قوله لو بماله الحلال) قال تاج الشريعة: ‌أما ‌لو ‌أنفق في ذلك مالا خبيثا ومالا سببه الخبيث والطيب فيكره لأن الله تعالى لا يقبل إلا الطيب، فيكره تلويث بيته بما لا يقبله.
مال حرام اور اس کے شرعی مصارف کے احکام میں ہے :
فاذا اردنا ان نرجح بین ہذہ الاقوال والتخریجات ، فان القول بعدم جواز ان تبنی المساجد من الاموال الحرام ھوالاولیٰ بالاخذ وھو الاقرب الیٰ قواعد الشریعۃ ومبادئھا للاسباب التالیۃ :
اولا : ان المساجد بیوت اللہ اضافھا جل وعلا الیٰ نفسہ اضافۃ تشریف وتعظیم فی قولہ تعالیٰ " انما یعمرمساجد اللہ من آمن باللہ والیوم الآخر " (التوبۃ :۱۸) فماکان للہ لایکون الا طیبا لان اللہ تعالیٰ طیب لا یقبل الا طیبا والمال الحرام خبیث لیس بطیب فکیف یصح ان یکون غیر الطیب فی بیت من بیوت اللہ تعالیٰ ۔
الراشدی :مفتی کمال الدین ص ۱۹۳ ط :نورمحمد کتب خانہ ۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 555کی تصدیق کریں
13
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • سود پر بینک سے قرضہ لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • جی پی فنڈ (G.P Funds) کے احکام

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • قبرستان سے چوری کر کے عورتوں کے بال بیچنے کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • فجر کی نماز وقت ختم ہونے کے بعد پڑھنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • کریڈٹ کارڈ کا استعمال

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • سودی مال سے بنائے گئے گھر، دکان کو کرائے پر لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بیوٹی پارلر میں مساج کرنے والی خواتین کی کمائی کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • آن لائن شناختی کارڈ بنانے پر کمیشن لینے کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • دوہری شہریت رکھنے والے شخص کو ملنے والے وظیفے کاحکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بینک سے قسطوں پر گاڑی خریدنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • انشورنس کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • رشوت کے پیسوں سے بنایا ہوا گھر اس کے کرایہ کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • موبائل کمپنی کا قرض پر اضافی رقم لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • سرکاری ملازم کا ہدیہ قبول کرنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • شراب کی خالی بوتلوں کی خرید وفروخت کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • داخلہ کروانے پر کمیشن لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • پیسے دے کر اسکول کا کام کسی اور طالب علم سے کروانا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • مالی جرمانہ اور اس کا استعمال

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بیل کو جفتی کے لیے کرایہ پر دینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • اجرت پر جفتی کرنے / جنسی ملاپ کے لیے بکرے پالنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • میزان بینک کو جگہ کرائے پر دینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • ایپ کے ذریعے ایڈ دیکھنا، مختلف ایپ انسٹال کرنا اور اس پر اجرت لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • وکالت کے پیشے کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بینک کی آمدنی

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات