آمدنی و مصارف

بینک کی آمدنی

فتوی نمبر :
529
| تاریخ :
0000-00-00
حظر و اباحت / حلال و حرام / آمدنی و مصارف

بینک کی آمدنی

سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ! ایک شخص نے غیر سودی اکاونٹ کھولا ہے بینک والا ایک دو سال کے بعد اس کو اپنی طرف سے ایک دو ہزار روپے دیتے ہیں کیا ان کو لینا جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں اگر بینک والے یہ رقم بطور انعام دیتے ہیں توان کا لینااور استعمال کرنا جائز ہےاور اس عقد کو عقد تبرع کہتے ہیں، یعنی کسی کے ساتھ احسان کرنا ۔

حوالہ جات

صحيح البخاري:(5/ 3):حديث رقم ٣٦٥٢ ط : السلطانية )
عن البراء قال: اشترى أبو بكر رضي الله عنه من عازب رحلا ‌بثلاثة ‌عشر درهما، فقال أبو بكر لعازب: مر البراء فليحمل إلي رحلي، فقال عازب: لا، حتى تحدثنا: كيف صنعت أنت ورسول الله صلى الله عليه وسلم حين خرجتما من مكة والمشركون يطلبونكم؟ قال: ارتحلنا من مكة، فأحيينا، أو: سرينا ليلتنا ويومنا حتى أظهرنا وقام قائم الظهيرة، فرميت ببصري هل أرى من ظل فآوي إليه، فإذا صخرة، أتيتها فنظرت بقية ظل لها فسويته، ثم فرشت للنبي صلى الله عليه وسلم فيه، ثم قلت له: اضطجع يا نبي الله، فاضطجع النبي صلى الله عليه وسلم، ثم انطلقت أنظر ما حولي هل أرى من الطلب أحدا، فإذا أنا براعي غنم يسوق غنمه إلى الصخرة، يريد منها الذي أردنا، فسألته فقلت له: لمن أنت يا غلام؟ قال: لرجل من قريش، سماه فعرفته، فقلت: هل في غنمك من لبن؟ قال: نعم، قلت: فهل أنت حالب لبنا؟ قال: نعم، فأمرته فاعتقل شاة من غنمه، ثم أمرته أن ينفض ضرعها من الغبار، ثم أمرته أن ينفض كفيه، فقال: هكذا، ضرب إحدى كفيه بالأخرى، فحلب لي كثبة من لبن، وقد جعلت لرسول الله صلى الله عليه وسلم إداوة على فمها خرقة، فصببت على اللبن حتى برد أسفله، فانطلقت به إلى النبي صلى الله عليه وسلم فوافقته

جديد معاملات كے شرعی احکام میں ہے :
بینک والے کمپنیوں والے کارڈ ہولڈرز کو جو انعامات دیتے ہیں ان کالینااور
استعمال کرناجائز ہے کیوں کہ بینک والوں اور کمپنیوں والوں کی حیثیت مال کا قرض دہندہ کی ہوتی ہے اور کارڈ ہولڈرز ان اداروں کے لیے مقروض کا درجہ رکھتا ہے اور قرض دہندہ اگر اپنے مقروض کو انعام دے توا س کا لینا مقروض کے لیے جائز ہے ۔
مفتی احسان اللہ شائق صاحب : ج۱ ص ۱۴۶ دارالاشاعت اردو بازار لاہور ۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 529کی تصدیق کریں
14
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • سود پر بینک سے قرضہ لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • جی پی فنڈ (G.P Funds) کے احکام

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • قبرستان سے چوری کر کے عورتوں کے بال بیچنے کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • فجر کی نماز وقت ختم ہونے کے بعد پڑھنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • کریڈٹ کارڈ کا استعمال

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • سودی مال سے بنائے گئے گھر، دکان کو کرائے پر لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بیوٹی پارلر میں مساج کرنے والی خواتین کی کمائی کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • آن لائن شناختی کارڈ بنانے پر کمیشن لینے کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • دوہری شہریت رکھنے والے شخص کو ملنے والے وظیفے کاحکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بینک سے قسطوں پر گاڑی خریدنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • انشورنس کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • رشوت کے پیسوں سے بنایا ہوا گھر اس کے کرایہ کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • موبائل کمپنی کا قرض پر اضافی رقم لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • سرکاری ملازم کا ہدیہ قبول کرنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • شراب کی خالی بوتلوں کی خرید وفروخت کا حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • داخلہ کروانے پر کمیشن لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • پیسے دے کر اسکول کا کام کسی اور طالب علم سے کروانا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • مالی جرمانہ اور اس کا استعمال

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بیل کو جفتی کے لیے کرایہ پر دینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • اجرت پر جفتی کرنے / جنسی ملاپ کے لیے بکرے پالنا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • میزان بینک کو جگہ کرائے پر دینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • ایپ کے ذریعے ایڈ دیکھنا، مختلف ایپ انسٹال کرنا اور اس پر اجرت لینا

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • وکالت کے پیشے کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
  • بینک کی آمدنی

    یونیکوڈ   آمدنی و مصارف 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات