السلام وعلیکم !
قضا نمازیں پڑھنے کا صحیح طریقہ بتائیں جو نمازیں عفلت کی وجہ سے چھوٹ گئی ہیں ہر نماز سے پہلے یا بعد میں پڑنا درست رہے گا رہنمائی فرمائیں
واضح رہے کہ قضا نمازوں کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد سے اب تک جتنی فرض نمازیں اور وتر فوت ہوئے ہیں، ان کا حساب لگا کر، یا غالب گمان سے اندازہ کر کے قضا شروع کریں۔
جس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہر فرض نماز کے ساتھ اسی وقت کی ایک قضا نماز پڑھ لیں ،مثلاً فجر کی فرض نماز کے بعد فجر کی ایک قضا،ظہر کے بعد ظہر کی ایک قضا،اس طرح جتنے مہینے یا سال کی نمازیں فوت ہوئی ہیں، اتنے عرصے تک یہ عمل جاری رکھیں اور مکمل ہونے پر ریکارڈ سے کاٹتے جائیں، اس طرح سے مہینے میں ایک مہینے اور سال میں ایک سال کی قضا آسانی سے ادا ہو جائے گی ،البتہ ایک وقت میں کئی نمازیں بھی قضا کی جاسکتی ہیں ۔
الشامية:(76/2،ط: دارالفكر)*
كثرت الفوائت نوى أول ظهر عليه أو آخره،
(قوله كثرت الفوائت إلخ) مثاله: لو فاته صلاة الخميس والجمعة والسبت فإذا قضاها لا بد من التعيين لأن فجر الخميس مثلا غير فجر الجمعة، فإن أراد تسهيل الأمر، يقول أول فجر مثلا، فإنه إذا صلاه يصير ما يليه أولا أو يقول آخر فجر، فإن ما قبله يصير آخرا، ولا يضره عكس الترتيب لسقوطه بكثرة الفوائت.
*فتح القدير للكمال ابن همام:(268/1،ط: دارالفكر)*
حتى إذا كثرت الفوائت يحتاج إلى ظهر يوم كذا أو أول ظهر أو آخر ظهر عليه، وكذا في الباقي لأن ما يلي ذلك المقضي ويصير أولا في نية الأول وآخرا في نية الآخر، ولو لم يعين جاز.
*حاشية الطحطاوي:(446/1،ط: دارالكتب العلمية)*
وإذا كثرت الفوائت يحتاج لتعيين كل صلاة» يقضيها لتزاحم الفروض والأوقات كقوله أصلي ظهر يوم الإثنين ثامن عشر جمادى الثانية سنة أربع وخمسين وألف وهذا فيه كلفة «فإن أراد تسهيل الأمر عليه نوى أول ظهر عليه۔