کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ !
کہ کوئی شخص کھڑا ہوکے غسل کرتا ہے تو کیا اسکا غسل ہوجاے گا۔اسکے بارے میں کیا حکم ہے
واضح رہے کہ کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر دونوں طرح غسل کرنا شرعاًجائز ہے،البتہ بیٹھ کر غسل کرنا زیادہ بہتر ہے، کیونکہ اس میں ستر کی حفاظت زیادہ ہے۔
حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح:(106/1،ط: دار الکتب العلمیة)*
ويستحب أن يغتسل بمكان لا يراه أحد لا يحل له النظر لعورته لاحتمال ظهورها في حال الغسل أو لبس الثياب لقوله صلى الله عليه وسلم إن الله تعالى حيي ستير يحب الحياء والستر فإذا اغتسل أحدكم فليستتر رواه أبو داود وإذا لم يجد سترة عند الرجال يغتسل ويختار ما هو أستر.
*کذا فی امدادالفتاوی:(ج:۱،ص:۷۶،ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی)*
*کذا فی غسل کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا:(ص:۳۶۲،ط:بیت العمارکراچی)*