ایک بندہ کی یاداش کمزور ہوگی ہے وہ اکثر نماز رکعتیں یاد نہی رہتی اس صورت میں کیا حکم ہے حضرات رہنمائ فرماے مہربانی ہوگی؟
واضح رہے کہ اگر کسی شخص کی یادداشت کمزور ہو جائے اور وہ نماز و روزہ کو فرض سمجھتے ہوئے عمل میں غلطی کرتا ہو جیسے چار رکعت کے بجائے دو رکعت پڑھ لینا یا تشہد، قومہ یا قرأت بھول جانا تو اہلِ خانہ کو چاہیے نماز کے وقت اس کی مدد کریں،مدد کی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ کوئی فرد قریب بیٹھ کر رکوع و سجدے کی ہدایت دے، یا کسی کے ساتھ کھڑا کر دیا جائے تاکہ معذور شخص ان کی دیکھا دیکھی افعال کرتا رہے۔
سب سے بہتر صورت یہ ہے کہ گھر کا کوئی فرد اسے اپنے پیچھے کھڑا کر کے باجماعت نماز پڑھا دے۔
البحر الرائق:(124/2،ط: دارالكتاب الإسلامي)
وفي القنية مريض لا يمكنه الصلاة إلا بأصوات مثل أوه ونحوه يجب عليه أن يصلي ولو اعتقل لسانه يوما وليلة فصلى صلاة الأخرس ثم انطلق لسانه لا تلزمه الإعادة.
الهندية:(138/1،ط: دارالفكر)
مصل أقعد عند نفسه إنسانا فيخبره إذا سها عن ركوع أو سجود يجزيه إذا لم يمكنه إلا بهذا، كذا في القنية.
حاشية الطحطاوي:(433/1،ط: دارالكتب العلمية)
ويفعل المريض في صلاته من القراءة والتسبيح والتشهد ما يفعله الصحيح وإن عجز عن ذلك تركه كما في التتارخانية.