السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ کرام عدت کے دوران بیوہ عورت کا کس کس سے پردہ ہوگا اور کس سے نہیں ؟
پردہ صرف عدت کے ساتھ مخصوص نہیں، بلکہ ہر مسلمان عورت پر عام حالات میں بھی غیر محرم مردوں سے پردہ کرنا شرعاً لازم ہے، بلکہ طلاق بائن یا تین طلاق کی صورت میں شوہر سے بھی پردہ لازم ہے، تاہم طلاق رجعی کی صورت میں شوہر سے پردہ لازم نہیں ۔
ہر اجنبی اور جن سے زندگی میں کسی بھی موقع پر نکاح حلال ہو، ایسے تمام افراد سے پردہ فرض ہے، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
(1) خالہ زاد (2) ماموں زاد (3) چچا زاد (4) پھوپھی زاد (5) دیور (6) جیٹھ (7) بہنوئی (8)نندوئی (9) خالو (10) پھوپھا (11) شوہر کے چچا (12) شوہر کے ماموں (13)شوہر کے خالو (14)شوہر کے پھوپھا (15) شوہر کا بھتیجا (16) شوہر کا بھانجا ۔
جن سے کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں نکاح حلال نہ ہو، ایسے تمام افراد سے پردہ کرنا لازم نہیں، جن کی تفصیل درج ذیل ہے:
(1) باپ (2) بھائی (3) چچا (4) ماموں (5) سسر (6) بیٹا (7) پوتا در پوتا (8) نواسہ در نواسہ (9) شوہر کا بیٹا (10) داماد (11) بھتیجا اور اس کے بیٹے (12) بھانجا اور اس کے بیٹے۔ (13) سوتیلا باپ (ماں کا شوہر) جب کہ والدہ اور اس کے مابین میاں بیوی کا تعلق قائم ہوجائے، وہ چھوٹے بچے جن کو عورتوں میں کوئی رغبت نہ ہو۔
القرآن الکریم:النساء4: 24)*
وَأُحِلَّ لَكُمْ مَا وَرَاءَ ذَلِكُم.الاية.
*القرآن الکریم:(النور24: 31)*
قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ۪-وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآىٕهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآىٕهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآىٕهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ۪-وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّؕ-وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ.
*صحیح البخاری،رقم الحدیث:5232،ط:دارطوق النجاۃ)*
عن عقبة بن عامر : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إياكم والدخول على النساء. فقال رجل من الأنصار: يا رسول الله، أفرأيت الحمو؟ قال: الحمو الموت.
*البحرالرائق:(2/339،ط:دارالکتاب الاسلامی)*
والمحرم من لا يجوز له مناكحتها على التأبيد بقرابة، أو رضاع، أو مصاهرة.
*الدرا لمختارمع ردالمحتار:(6/367،ط:دارالفکر)*
(ومن محرمه) هي من لا يحل له نكاحها أبدا بنسب أو سبب ولو بزنا۔۔۔ (قوله أو سبب) كالرضاع والمصاهرة.
*الھندیة:(335/1،ط:دارالفکر)*
إذا طلقها ثلاثا أو واحدة بائنة وليس له إلا بيت واحد فينبغي له أن يجعل بينه وبينها حجابا حتى لا تقع الخلوة بينه وبين الأجنبية،