اسکول وین کی چھٹیوں کی فیس کا شرعی حکم

فتوی نمبر :
278
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / مالی معاوضات /

اسکول وین کی چھٹیوں کی فیس کا شرعی حکم

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں اسکول وین سروس جون جولائی کی فیس لیتی ہے، جبکہ بچے کے والدین کو شروع میں بتا دیا جاتا ہے، جبکہ فیس کارڈ پر بھی لکھا گیا ہے، مگر کچھ لوگ پھر بھی نہیں دیتے جبکہ عام رواج فیس دینے کا ہے
پوچھنا یہ ہے کہ یہ فیس لینا جائز ہے کہ نہیں ؟اگر وہ انکار کریں فیس دینے سے تو وہ گناہ گار ہونگے کہ نہیں یہ حق دبانے کے زمرہ میں آئے گا کہ نہیں ؟وین سروس والے اس کے وصولی کے لیے زبردستی کرسکتے ہیں کہ نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1) واضح رہے کہ اگر اسکول وین کے مالکان اور سرپرستوں کے درمیان شروع میں ہی یہ معاہدہ ہو جائے کہ چھٹیوں سمیت سال بھر کی فیس لی جائے گی، یا پھر اس بات کا عرف (رواج) موجود ہو کہ چھٹیوں میں بھی فیس دی جاتی ہے تو ایسی صورت میں فیس لینا جائز ہے۔
2) فیس ان کا حق ہے شریعت نے کسی کا حق دبانے سے منع فرمایا ہے، اس لیے ان کا حق ان کو دینا چاہیے۔
3) اپنے حق کے لیے وہ قانونی کارروائی کرسکتے ہیں ۔

حوالہ جات

المحیط البرھانی:(586/7،ط: دارالکتب العلمية)*
والأجير الخاص: من يستحق الأجر بتسليم النفس. وبمضي المدة، ولا يشترط العمل في حقه لاستحقاق الأجر.

*فتح القدير:(128/9،ط: دارالفكر)*
قال: (والأجير الخاص الذي يستحق الأجرة بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل كمن استؤجر شهرا للخدمة أو لرعي الغنم).

*الشامية:(372/4،ط: دارالفكر)*
وهل يأخذ أيام البطالة كعيد ورمضان لم أره وينبغي إلحاقه ببطالة القاضي. واختلفوا فيها والأصح أنه يأخذ؛ لأنها للاستراحة أشباه من قاعدة العادة محكمة.

مطلب في استحقاق القاضي والمدرس الوظيفة في يوم البطالة (قوله: وينبغي إلحاقه ببطالة القاضي إلخ) قال في الأشباه وقد اختلفوا في أخذ القاضي ما رتب له في بيت المال في يوم بطالته، فقال في المحيط: إنه يأخذ لأنه يستريح لليوم الثاني وقيل لا. اهـ. وفي المنية القاضي يستحق الكفاية من بيت المال في يوم البطالة في الأصح، وفي الوهبانية أنه أظهر فينبغي أن يكون كذلك في المدرس؛ لأن يوم البطالة للاستراحة، وفي الحقيقة تكون للمطالعة والتحرير عند ذوي الهمة، ولكن تعارف الفقهاء في زماننا بطالة طويلة أدت إلى أن صار الغالب البطالة، وأيام التدريس قليلة.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 278کی تصدیق کریں
25
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ناپاک پانی کو گھر کی تعمیر میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
  • عصر کے بعد ناخن کاٹنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   0
  • تصویر والے کمرے میں نماز کا حکم

    یونیکوڈ   21
  • چھپکلی کے ٹینکی میں گر کر مرنے سے پانی کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • زندگی میں اپنی قبر کے لیے جگہ خرید کر مختص کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قعدہ اخیرہ میں ایک سے زائد دعائیں پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • حاملہ عورت کا میت کے گھر جانا

    یونیکوڈ   0
  • *کیا ماہِ محرم کی فضیلت حضرت حسین کی شہادت کی وجہ سے ہے؟*

    یونیکوڈ   0
  • مسافر مقتدی کا مسافر امام کے پیچھے چار رکعت نماز کی نیت کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قاعدۂ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • لنڈے کے کپڑوں سے ملنے والی کرنسی اور دیگر قیمتی چیزیں لقطہ کے حکم میں ہیں

    یونیکوڈ   0
  • نماز تراویح کی نیت

    یونیکوڈ   0
  • مسجد میں بآواز بلند سلام کرنا

    یونیکوڈ   0
  • ٹیسٹ ٹیوب بے بی (I.V.F) کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • سنت مؤکدہ چھوڑ کر نوافل پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بریلوی حضرات کے ہاں ملازمت کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک میں سونا جمع کروا کر قرض لینے کی صورت میں بینک کی طرف سے ملنے والے انعامات کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نمازی کے ساتھ بات کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • ڈبے پر لکھی قیمت کو نظر انداز کر کے اپنی مرضی کی قیمت پر بیچنا

    یونیکوڈ   0
  • سالگرہ (برتھ ڈے)منانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • قرض پر لی گئی اضافی رقم کا حکم اور اس کا مصرف

    یونیکوڈ   0
  • نماز میں قعدہ اولیٰ چھوڑنے پر نماز کا حکم

    یونیکوڈ   0
...
Related Topics متعلقه موضوعات