کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے فرض نماز کے قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھا تو وہ نماز مکمل کرکے قیام کی طرف لوٹے یاادھوری چھوڑ کر اگلے رکعت کے لیے کھڑا ہونا ضروری ہے ؟
اگر کسی شخص نے فرض نماز کے قعدہ ٔاولیٰ میں التحیات کے بعد غلطی سے درود شریف پڑھنا شروع کیا تو اس کو چاہیے کہ درود شریف کو چھوڑ کر اگلی رکعت کے لیے کھڑ اہو اور آخر میں سجدہ سہو بھی کرلے۔
الشامية :(2/ 84، ط :دارالفكر)
لتأخير الواجب) الأولى أن يقول لتأخير الفرض وهو القيام أو لترك الواجب .
الهندية:(1/ 126، ط: دارالفكر)
ولا يجب السجود إلا بترك واجب أو تأخيره أو تأخير ركن أو تقديمه أو تكراره أو تغيير واجب بأن يجهر فيما يخافت .
الفقه الإسلامي وأدلته : (2/ 1109، ط : دارالفكر)
يسجد للسهو بترك واجب من واجبات الصلاة سهواً إما بتقديم أو تأخير أو زيادة أو نقص .
البحر الرائق شرح كنز الدقائق :(2/ 104، ط: دار الكتاب الإسلامي )
وجوب السجود على الإمام إذا جهر فيما يخافت أو خافت فيما يجهر قل ذلك أو كثر .
فتاویٰ محمودیہ :(405/7 ، ط:جامعہ فاروقیہ کراچی )