حضرت حسین کی محبت میں ان کی یوم وفات پر ماتم کرنااور نوحہ کرنا کیسا ہے ؟
جناب رسول اللہ ﷺ نے سینہ کوبی، چہرے کو پیٹنے، گریبان چاک کرنے، نوحہ اور ماتم کرنے کو زمانہ جاہلیت کے رسم و رواج سےتعبیر کیا ہے اور اس کام کو لعنت کا باعث، بلکہ کفر تک پہنچا دینے والا کہا ہے۔
حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’دو چیزیں ایسی ہیں جو کفر ہیں: ایک تو نسب میں طعنہ دینا اور دوسرا میت پر نوحہ کرنا۔‘‘
حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ وہ ہم میں سے نہیں جو (مصیبت کے وقت) چہرے کو پیٹے، گریبان کو پھاڑےاور جاہلیت جیسا واویلا اور نوحہ کرے۔‘‘
اس کے علاوہ کئی احادیث مبارکہ میں واضح طور پر مصیبت کے وقت نوحہ کرنے، چیخنے چلانے، واویلا کرنے، جاہلیت جیسی باتیں کرنے، گریبان اور کپڑے پھاڑنے، چہرہ پیٹنے، چہرہ نوچنے اور ماتم کرنے جیسے، تمام غیر شرعی کاموں کی شدید مذمت اور ان سے متعلق سخت وعیدیں بیان کی گئی ہیں، اس لیے ایک مسلمان کو ان غیر شرعی کاموں سے اجتناب کرنا چاہیے۔
*صحيح مسلم:(رقم الحديث:121-(67))*
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « اثنتان في الناس هما بهم كفر: الطعن في النسب، والنياحة على الميت.
*صحيح البخاري:(رقم الحديث:1294)*
عن عبد الله رضي الله عنه قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «ليس منا من لطم الخدود، وشق الجيوب، ودعا بدعوى الجاهلية.