ایک تیمم سے کئی نماز یں پڑھنا

فتوی نمبر :
224
| تاریخ :
0000-00-00
طہارت و نجاست / طہارت /

ایک تیمم سے کئی نماز یں پڑھنا

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی نے ظہر کے نماز کے لیے تیمم کیا تو یہ شخص اس تیمم سے عصر کی نماز پڑھ سکتا ہے یا عصر کاوقت داخل ہونے پر دوبارہ تیمم کرے گا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جس طرح ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھ سکتے ہیں ،اسی طرح ایک ہی تیمم سے بھی کئی نمازیں پڑھ سکتے ہیں۔

حوالہ جات

القرآن الكريم :(المائدة5: 6 )
يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ إِذَا قُمۡتُمۡ إِلَى ٱلصَّلَوٰةِ فَٱغۡسِلُواْ وُجُوهَكُمۡ وَأَيۡدِيَكُمۡ إِلَى ٱلۡمَرَافِقِ وَٱمۡسَحُواْ بِرُءُوسِكُمۡ وَأَرۡجُلَكُمۡ إِلَى ٱلۡكَعۡبَيۡنِۚ وَإِن كُنتُمۡ جُنُبٗا فَٱطَّهَّرُواْۚ وَإِن كُنتُم مَّرۡضَىٰٓ أَوۡ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوۡ جَآءَ أَحَدٞ مِّنكُم مِّنَ ٱلۡغَآئِطِ أَوۡ لَٰمَسۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَلَمۡ تَجِدُواْ مَآءٗ فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدٗا طَيِّبٗا فَٱمۡسَحُواْ بِوُجُوهِكُمۡ وَأَيۡدِيكُم مِّنۡهُۚ مَا يُرِيدُ ٱللَّهُ لِيَجۡعَلَ عَلَيۡكُم مِّنۡ حَرَجٖ وَلَٰكِن يُرِيدُ لِيُطَهِّرَكُمۡ وَلِيُتِمَّ نِعۡمَتَهُۥ عَلَيۡكُمۡ لَعَلَّكُمۡ تَشۡكُرُونَ
مسند أبي داود الطيالسي:(1/ 390، رقم الحديث:390 ، ط:دارالهجر)
قال: وقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا أبا ذر، ‌إن ‌الصعيد ‌الطيب ‌كافيك وإن لم تجد الماء عشر سنين، فإذا وجدت الماء فأمسه جلدك.
الشامية (1/ 256، ط: دارالفكر)
ينقضه (كل ما يمنع وجوده التيمم إذا وجد بعده) ؛ لأن ما جاز بعذر بطل بزواله، فلو ‌تيمم ‌لمرض بطل ببرئه أو لبرد بطل بزواله والحاصل أن كل ما يمنع وجوده التيمم نقض وجوده التيمم .

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع:(1/ 56، ط: دار الكتب العلمية )
وأما بيان ما ينقض التيمم فالذي ينقضه نوعان: عام، وخاص أما العام ‌فكل ‌ما ‌ينقض الوضوء من الحدث الحقيقي والحكمي ينقض التيمم، وقد مر بيان ذلك كله في موضعه.
وأما الخاص: وهو ما ينقض التيمم على الخصوص .

البناية شرح الهداية:(1/ 545، ط: دار الكتب العلمية )
(وينقض التيمم كل شيء ينقض الوضوء) ش: النقض عبارة عن خروجه عن حكمه الأصلي، وهو كونه مبيح الصلاة م: (لأنه) ش: أي لأن التيمم م: (خلف عنه) ش: أي عن الوضوء م: (فأخذ حكمه) ش: أي حكم الوضوء في النقض، ولا شك أن الأصل أقوى من الخلف، فما كان ناقضاً للأقوى كان ناقضاً للأضعف بطريق الأولى .

البحر الرائق شرح كنز الدقائق :(1/ 164، ط: دار الكتاب الإسلامي )
وصح ‌قبل ‌الوقت ولفرضين) أي صح‌‌ التيمم ‌قبل ‌الوقت ولفرضين .

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 224کی تصدیق کریں
22
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ناپاک پانی کو گھر کی تعمیر میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
  • مسافر مقتدی کا مسافر امام کے پیچھے چار رکعت نماز کی نیت کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قاعدۂ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • چھپکلی کے ٹینکی میں گر کر مرنے سے پانی کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • *کیا ماہِ محرم کی فضیلت حضرت حسین کی شہادت کی وجہ سے ہے؟*

    یونیکوڈ   0
  • تصویر والے کمرے میں نماز کا حکم

    یونیکوڈ   21
  • زندگی میں اپنی قبر کے لیے جگہ خرید کر مختص کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قبروں پر پانی چھڑکنا

    یونیکوڈ   0
  • قسطوں کا کاروبارکرنا

    یونیکوڈ   0
  • میک اپ اور بیوٹی پارلر

    یونیکوڈ   0
  • مسجد یا مدرسہ کی بجلی استعمال کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • عقیقہ کے احکام

    یونیکوڈ   0
  • قرآن کریم کی قسم کھانا

    یونیکوڈ   0
  • *’’برّہ‘‘ نام رکھنا*

    یونیکوڈ   0
  • آسمان کے گرجنے کی حقیقت

    یونیکوڈ   0
  • بريلوي امام کے پیچھے نماز پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • سوشل میڈیا پر اللہ تعالیٰ کا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام شئیر نہ کرنے پر کسی کو بددعا دینا

    یونیکوڈ   0
  • غیر قانونی اشیاء کی خرید و فروخت کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نماز جنازہ کے بعد دعا کرنا

    یونیکوڈ   0
  • والدین کی قدم بوسی کرنا

    یونیکوڈ   0
  • *عاشوراء(دس محرم)کے روزہ کا حکم*

    یونیکوڈ   0
  • قرآن کریم کی کل آیات کی تعداد*

    یونیکوڈ   0
  • حمل روکنے کی غرض سے کوئی آلہ یا دوا شرمگاہ میں رکھنے پر غسل کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • حالت سفر کے قضاء روزوں کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • کسی دوسرے شخص کی چیز بلا اجازت استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
...
Related Topics متعلقه موضوعات