مسئلہ یہ ہے اگر چار بھائی ھو ان میں سے دو بڑے ھو دو چھوٹے والد فوت ہوچکاہو بڑے بھائی کو والدہ نے کسی اور سے قرضہ لیکر پیسہ دیا پھر بڑے بھائی کاروبار کیا ان پیسوں سے اور نفع سے زمین وغیرہ لیا تو چھوٹے بھائیوں کو ان میں سے حصہ ملیگا یا نہیں
پوچھی گئی صورت میں اگر والدہ نے قرضہ لے کر اپنی مرضی سے بڑے بیٹے کو بطور ہدیہ دیا اور بڑے بیٹے نے کاروبار میں لگا کر نفع کمایا تو وہ سب کچھ بڑے بیٹے کی ملکیت ہوگا، دوسرے بھائیوں کا اس میں کوئی حصہ نہیں،لیکن اگر ماں نے یہ قرضہ سب کی طرف سے لیا تھا اور بڑے بیٹے کو صرف کاروبار کرنے کے لیے دیا تاکہ سب کا فائدہ ہو جائے تو اب سب بھائی اس میں شریک ہوں گے۔
الشامية:(690/5،ط:دارالفكر)
(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل (ولو الموهوب شاغلا لملك الواهب لا مشغولا به) .
الهندية:(329/2،ط:دارالفكر)
أب وابن يكتسبان في صنعة واحدة ولم يكن لهما مال فالكسب كله للأب إذا كان الابن في عيال الأب لكونه معينا له.