ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

فتوی نمبر :
18
| تاریخ :
0000-00-00
/ /

ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

حضرت یہ ایک ایکسچینج کمپنی والے ییں وہ مجھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ ہماری ایکسچینج میں اپنا اکاؤنٹ کری ایٹ کریں اور دیگر لوگوں سے کروائیں اور ہمارے ساتھ سرمایہ کریں اور دیگر لوگوں سے بھی کروائیں ہم آپ کو ازخود کی انویسٹمنٹ پر بھی پرافٹ دیں گے اور جتنے آپ کی وجہ سے ہماری کمپنی میں اکاؤنٹ کری ایٹ کریں گے اس کا کمشن بھی دیں گے اور جنہوں نے آپ کے توسط سے ہماری کمپنی کا اکاؤنٹ کری ایٹ کرکے جتنی جتنی سرمایہ کاری کریں گے اس کے بقدر کمیشن بھی دیں گے جس پر میں نے اپنے اشکالات کا ان سے اظہار کیا جس کے تحت انہوں نے مندرجہ بالا سوالات کا جواب مجھ سے آپ مفتی صاحبان کے ذریعے دریافت کرنے کا کہا ہے
کائنڈلی آپ بذات خود میری بھی رہنمائی فرمائیں کہ مجھے کیا کرنا چاہیے اور ان کمپنی والے کے سوالات کا بھی قرآن وسنت کی روشنی میں جواب دے کر مشکور فرمائیں(جزاک اللہ)

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

الجواب باسم ملہم بالصواب

واضح رہے اگر ایکسچینج کمپنی کا کاروبار فی نفسہ حلال ہے اور کمپنی نقدی اثاثہ کے علاوہ منجمد اثاثہ کی ملکیت بھی رکھتی ہے تو ایسی کمپنی میں خود بھی سرمایہ کاری کرنا جائز ہے اور دوسروں سے سرمایہ کاری کرواکر اس پر کمیشن لینا بھی جائز ہے،لیکن چین در چین سرمایہ کاری کرنے والے حضرات سے آپ کے لیے کمیشن لینا جائز نہیں، کیونکہ ان کی سرمایہ کاری میں آپ کا کوئی عمل دخل نہیں۔

حوالہ جات

دلائل:

الشامیة:(6/ 63،ط:دارالفکر)
وفي ‌الدلال والسمسار يجب أجر المثل، وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا فذاك حرام عليهم. وفي الحاوي: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام.

المحيط البرهاني: (7/ 11،ط:دارالکتب العلمیۃ )
وأجرة ‌السمسار تضم إن كانت مشروطة في العقد بالإجماع، وإن لم تكن مشروطة بل كانت موسومة، أكثر المشايخ على أنها لا تضم، ومنهم من قال: لا تضم أجرة الدلال بالإجماع، بخلاف أجرة السمسار إذا كانت مشروطة في العقد.

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعہ حنفیہ (نعمان بن ثابت) اورنگی ٹاؤن کراچی

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 18کی تصدیق کریں
47
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ناپاک پانی کو گھر کی تعمیر میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   0
  • عصر کے بعد ناخن کاٹنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک کے لیے سوفٹ ویئر بنانا

    یونیکوڈ   0
  • تصویر والے کمرے میں نماز کا حکم

    یونیکوڈ   21
  • چھپکلی کے ٹینکی میں گر کر مرنے سے پانی کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • زندگی میں اپنی قبر کے لیے جگہ خرید کر مختص کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قعدہ اخیرہ میں ایک سے زائد دعائیں پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • حاملہ عورت کا میت کے گھر جانا

    یونیکوڈ   0
  • *کیا ماہِ محرم کی فضیلت حضرت حسین کی شہادت کی وجہ سے ہے؟*

    یونیکوڈ   0
  • مسافر مقتدی کا مسافر امام کے پیچھے چار رکعت نماز کی نیت کرنا

    یونیکوڈ   0
  • قاعدۂ اولیٰ میں درود شریف پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • لنڈے کے کپڑوں سے ملنے والی کرنسی اور دیگر قیمتی چیزیں لقطہ کے حکم میں ہیں

    یونیکوڈ   0
  • نماز تراویح کی نیت

    یونیکوڈ   0
  • مسجد میں بآواز بلند سلام کرنا

    یونیکوڈ   0
  • ٹیسٹ ٹیوب بے بی (I.V.F) کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • سنت مؤکدہ چھوڑ کر نوافل پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بریلوی حضرات کے ہاں ملازمت کرنا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا

    یونیکوڈ   0
  • ایکسچینج کمپنی میں خود سرمایہ کاری کرنا اور دوسروں سے کمیشن پر سرمایہ کاری کرانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • بینک میں سونا جمع کروا کر قرض لینے کی صورت میں بینک کی طرف سے ملنے والے انعامات کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • نمازی کے ساتھ بات کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • ڈبے پر لکھی قیمت کو نظر انداز کر کے اپنی مرضی کی قیمت پر بیچنا

    یونیکوڈ   0
  • سالگرہ (برتھ ڈے)منانے کا حکم

    یونیکوڈ   0
  • قرض پر لی گئی اضافی رقم کا حکم اور اس کا مصرف

    یونیکوڈ   0
  • نماز میں قعدہ اولیٰ چھوڑنے پر نماز کا حکم

    یونیکوڈ   0
...
Related Topics متعلقه موضوعات
  • 103