معززین مفتیانِ کرام بینک میں سونا رکھ کر قرض لینا جائز ہیں یا ناجائز اور بینک والے بعض دفعہ اپنے طرف سے کچھ تحفہ یعنی موبائل دیتے ہیں ایک ساتھی کو چار موبائل دیے ہیں تو اس کا استعمال جائز ہیں یا نہیں
پوچھی گئی صورت میں بینک میں سونا رکھ کر قرض لینا جائز نہیں، کیونکہ بینک سے لی گئی رقم کی حیثیت قرض کی ہے اور قرض میں اضافے کے ساتھ واپس کرنے کی شرط لگانا سود ہے، اگرچہ سونے کے زیورات بینک کے پاس رکھوائے جائیں یا نہ رکھوائے جائیں۔
تھذیب سنن ابی داؤد:(520/2،ط:دار ابن حزم)
قال ابن المنذر: أجمعواعلی أن المسلف إذا شرط علی المستسلف زیادةً أو هديةً فأسلف علی ذلك إن أخذ الزیادة علی ذلك ربا۔
تبيين الحقائق:(6/ 29،ط: دار الکتاب الاسلامی)
وكل قرض جر منفعة لا يجوز مثل أن يقرض دراهم غلة على أن يعطيه صحاحا أو يقرض قرضا على أن يبيع به بيعا؛ لأنه روي أن كل قرض جر منفعة فهو ربا، وتأويل هذا عندنا أن تكون المنفعة موجبة بعقد القرض مشروطة فيه، وإن كانت غير مشروطة فيه فاستقرض غلة فقضاه صحاحا من غير أن يشترط عليه جاز، ۔۔وذلك؛ لأن القرض تمليك الشيء بمثله فإذا جر نفعا صار كأنه استزاد فيه الربا فلا يجوز؛ ولأن القرض تبرع وجر المنفعة يخرجه عن موضعه، وإنما يكره إذا كانت المنفعة مشروطة في العقد.