طلاق معلقہ

پانچ منٹ میں گھر سے نہ نکلی تو تجھے طلاق،طلاق،طلاق کہنے کا حکم

فتوی نمبر :
722
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام طلاق / طلاق معلقہ

پانچ منٹ میں گھر سے نہ نکلی تو تجھے طلاق،طلاق،طلاق کہنے کا حکم

معززین مفتیانِ کرام یہ مسئلہ ایک ساتھی نے پوچھا ہیں کہ اس نے اپنے بیوی کو کال کیا اور وہ کسی رشتہ دار کے ہاں شادی کے لیے گئی تھی تو اس نے کہاکہ اگر آپ پانچ منٹ میں نہیں نکلی تو تجھے طلاق طلاق طلاق پھر کچھ دیر بعد کال کیا اور فرمایا کہ تیرے پاس دو منٹ کا وقت ہے ورنہ تجھے تین پہتروں سے طلاق تو وہ سامان سمیٹنے کی وجہ سے 9 منٹ میں نکلی تو طلاق کتنے واقع ہوے ہیں اور اب وہ کہتا ہیں کہ میرا مراد اس جگہ سے ہٹنا تھا گھر سے نکلنا نہیں مراد تھا

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ جب طلاق کو کسی شرط کے ساتھ معلق کیا جائے تو شرط کے پائے جانے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے،لہذا پوچھی صورت میں شوہر کے الفاظ’’ اگر پانچ منٹ میں نہیں نکلی تو تجھے طلاق، طلاق، طلاق‘‘ کہنے سے طلاق معلق ہوگئی،عورت چونکہ اس مقررہ وقت میں گھر سےنہیں نکلی ،اس لیے تین طلاقیں واقع ہوگئیں،لہذا اب شوہر کا یہ کہنا کہ ’’میری مراد اس جگہ سے نکلنا تھی، گھر سے نہیں،‘‘اس کا اعتبار نہ ہوگا، کیونکہ الفاظ صریح تھے اور شرط بھی واضح تھی۔
لہٰذا تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، اور اب نکاح ختم ہوچکا ہے، رجوع یا تجدیدِ نکاح ممکن نہیں۔ بیوی مطلقہ مغلظہ ہوگئی ہے، اور شرعی حلالہ کے بغیر دوبارہ نکاح ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ تین طلاقیں واقع ہونے کی صورت میں شوہر کو عدت کے دوران رجوع کا حق نہیں رہتا اور نہ ہی عدت کے بعد وہ دونوں دوبارہ نکاح کر سکتے ہیں، جب تک عورت کسی اور مرد سے نکاح نہ کرے اور اس کے ساتھ حقوقِ زوجیت ادا نہ کرے،پھر اگر دوسرا شوہر اسے طلاق دے دے یا وہ وفات پا جائے اور اس کی عدت مکمل ہو جائے تو اس کے بعد عورت اور پہلا شوہر دونوں کی رضا مندی سے، نئے مہر اور دو گواہوں کی موجودگی میں، دوبارہ نکاح کیا جا سکتا ہے۔

حوالہ جات

مختصر القدوري:(ص159،ط:دارالكتب العلمية)
«وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة أو اثنتين في الأمة ‌لم ‌تحل ‌له ‌حتى ‌تنكح ‌زوجا ‌غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها.

بدائع الصنائع:(3/ 126،ط:دار الكتب العلمية )
«والتعليق في الملك نوعان: ‌حقيقي، ‌وحكمي ‌أما ‌الحقيقي: فنحو أن يقول لامرأته: إن دخلت هذه الدار فأنت طالق أو إن كلمت فلانا أو إن قدم فلان ونحو ذلك وإنه صحيح بلا خلاف؛ لأن الملك موجود في الحال، فالظاهر بقاؤه إلى وقت وجود الشرط، فكان الجزاء غالب الوجود عند وجود الشرط فيحصل ما هو المقصود من اليمين وهو التقوي على الامتناع من تحصيل الشرط فصحت اليمين، ثم إذا وجد الشرط، والمرأة في ملكه أو في العدة يقع الطلاق وإلا فلا يقع الطلاق، ولكن تنحل اليمين لا إلى جزاء حتى إنه لو قال لامرأته: إن دخلت هذه الدار فأنت طالق فدخلت الدار وهي في ملكه طلقت.

الهندية:(1/ 420،ط:دارالفكر)
وإذا ‌أضافه ‌إلى ‌الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته: إن دخلت الدار فأنت طالق.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 722کی تصدیق کریں
10
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • مشت زنی کے ساتھ طلاق معلق کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • اگر بکر کے گھر گئی تو تجھے طلاق کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • دوسرے شخص کے طلاق معلق کرنے کے جواب میں ٹھیک ہے کہنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کو شرط کے ساتھ معلق کرنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق معلق

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کو گھر میں رات گزارنے کے ساتھ معلق کرنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • اگر میں دوبارہ جوا کھیلوں تو بیوی میرے نکاح میں نہ رہے، مجھ پر حرام ہو‘‘کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کاواقع ہوناکسی جگہ کےساتھ خاص نہیں

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق کو شرط کے ساتھ معلق کرنا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • طلاق معلق

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • "اگر آپ میرے گھر نہیں جاؤ گی تو میں تجھے چھوڑ دوں گا۔" کے الفاظ کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • موبائل پر طلاق دینا

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • اگر آپ میرے گھر نہیں جاؤ گی تو میں تجھے چھوڑ دوں گا۔" کے الفاظ کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • پانچ منٹ میں گھر سے نہ نکلی تو تجھے طلاق،طلاق،طلاق کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
  • ”اگر میں نے اس دوسری بیوی کے ساتھ تیسری شادی نہیں کی تو مجھ پر یہ دوسری بیوی طلاق ہوگی۔“کہنے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق معلقہ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات