میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے میرے پانچ بیٹے ہیں جو ابھی پڑھ رہے ہیں ایک بیٹا کماتاہے ، میرے شوہر کا پروپرٹی کا کام تھا انہوں نے ایک جگہ کچھ پلاٹ لیے تھے کہ بعد میں سیل کردیں گے لیکن ان کے نام کوئی پروپرٹی نہیں ہے ، کیاان پر زکوۃ ہوگی ؟آج کل حالات اچھے نہیں ہیں اس لیے پروپرٹی سیل نہیں ہورہی ہے ۔
واضح رہے کہ اگر پلاٹ خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ اگر نفع ہو تو بیچ دیں گے تو ایسی صورت میں اس پلاٹ پر زکوۃ واجب نہیں ۔ البتہ اگر خالص تجارت کی نیت سے ہی خریدا ہو، اور اس پر ایک سال گزر گیا ہو ، تو ایسے پلاٹ کی موجودہ قیمت پر ڈھائی فیصد کے حساب سے زکوۃ واجب ہوگی ۔
الدرالمختار : (2/ 264، ط: دارالفكر)
(ولا في ثياب البدن) المحتاج إليها لدفع الحر والبرد ابن ملك (وأثاث المنزل ودور السكنى ونحوها) وكذا الكتب وإن لم تكن لأهلها إذا لم تنو للتجارة .
فتح القدير: (2/ 162، ط:دارالفكر)
وليس في دور السكنى وثياب البدن وأثاث المنازل ودواب الركوب وعبيد الخدمة وسلاح الاستعمال زكاة) لأنها مشغولة بالحاجة الأصلية .
الفقه الإسلامي وأدلته : (3/ 1795، ط : دارالفكر)
ولازكاة باتفاق المذاهب على الحوائج الأصلية من ثياب البدن والأمتعة ودور السكنى (العقارات) وأثاث المنزل، ودواب الركوب، وسلاح الاستعمال، والكتب العلمية وإن لم تكن لأهلها إذا لم ينو بها التجارة .