السلام علیکم!
ایک سوال ہے کہ کیا جو بندہ اذان دے گا وہی تکبیر پڑھے گا؟ اگر اور کوئی تکبیر پڑھتا ہے تو کیا اذان والے سے اجازت لینی ہوگی ؟
میرا یہ سوال مفتی صاحبان سے ہے اس کا مجھے جواب چاہیے
واضح رہے کہ اقامت اسی شخص کا حق ہے، جو اذان دے،اس لیے مؤذن کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے کا اقامت کہنا مکروہ ہے، البتہ اگر کسی اور نے اقامت کہی تو بھی نماز ادا ہو جائے گی۔
الدر المختار:(56/1،ط: دارالفكر)*
(أقام غير من أذن بغيبته) أي المؤذن (لا يكره مطلقا) وإن بحضوره كره إن لحقه وحشة، كما كره مشيه في إقامته (ويجيب)
*الشامية:(395/1،ط: دارالفكر)*
(أقام غير من أذن بغيبته) أي المؤذن (لا يكره مطلقا) وإن بحضوره كره إن لحقه وحشة،
من أنه ليس المقصود منه الإعلام فقط.