مفتی صاحب!
اگر سامنے چپلیں رکھی ہوں اور پیچھے جائے نماز بچھا کر نماز پڑھی جائے تو کیا نماز ہو جائے گی؟
واضح رہے کہ اگر چپلیں پاک ہوں اور نمازی کے سجدے کی جگہ سے آگے رکھی ہوں تو ایسی حالت میں نماز درست ہو جاتی ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ نماز کے وقت چپلوں کو سامنے سے ہٹا دیا جائے، تاکہ خشوع و خضوع میں خلل نہ آئے۔
*الدر المختار :(89/1،ط: دارالفكر)*
و) لا يكره (صلاة إلى ظهر قاعد) أو قائم ولو (يتحدث) إلا إذا خيف الغلط بحديثه (و) لا إلى (مصحف أو سيف مطلقا أو شمع أو سراج) أو نار توقد، لان المجوس إنما تعبد الجمر، لا النار الموقدة - قنية (أو على بساط فيه تماثيل إن لم يسجد عليها) لما مر.
*الشامية:(652/1،ط: دارالفكر)*
(قوله مطلقا) أي معلقا أو غير معلق، وأشار به إلى أن قول الكنز وغيره معلق غير قيد.وفي شرح المنية: وجه عدم الكراهة أن كراهة استقبال بعض الأشياء باعتبار التشبه بعبادها والمصحف والسيف لم يعبدهما أحد، واستقبال أهل الكتاب للمصحف للقراءة منه لا للعبادة. وعند أبي حنيفة يكره استقباله للقراءة.
*آپ کے مسائل اور اُن کا حل:(335:3،ط:لدھیانوی)*
س… مسجد میں لوگ اکثر اپنے جوتے صفوں کے آگے رکھتے ہیں، اور عموماً جب لوگ سجدہ کرتے ہیں تو آگے جوتے پڑے ہوتے ہیں، ایسی صورت میں نماز ہوتی ہے یا نہیں؟
ج…نماز ہوجاتی ہے، جوتوں پر اگر نجاست لگی ہو تو ان کو صاف کرکے مسجد میں لانا چاہیے۔"