زکوۃ و نصاب زکوۃ

مہتمم کا حیلہ تملیک کرنا

فتوی نمبر :
370
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / زکوۃ و صدقات / زکوۃ و نصاب زکوۃ

مہتمم کا حیلہ تملیک کرنا

مولانا صاحب !
ایک مسئلہ ہے کہ ایک مہتمم کیلئے پیسے آتیں ہے وہ ایک طریقہ اختیار کرتا ہے وہ یہ کہ ایک طالب علم کو بلاتا ہے اور وہ سب پیسے اسکو حوالہ کرتے ہے اور پھر اس سے لیتے ہیں اگر چہ زکوۃ یا کوئی اور کام کے لیے کیوں نہ ہو اسکا معلومات فراہم فرمائے

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پوچھی گئی صورت میں مھتمم کا مذکور عمل بظاہر حیلہ تملیک معلوم ہوتا ہے، اگر یہ مستحق کا حق باطل کرنے یا زکوة سے بچنے کے لیے کیا جائے تو یہ مکروہ تحریمی ہے البتہ مسلمانوں کے اجتماعی مفاد کی وجہ سے حیلہ تملیک کرنے کی گنجائش ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں مہتمم کا مذکورہ حیلہ تملیک اگر مدرسے اور طلبہ کے ایسے مفاد میں ہو جس کے لیے زکوۃ اور صدقات واجبہ کے علاوہ دوسرا مال پورا نہ ہوتا ہو اور جس طالب علم سے تملیک کرائی جائے وہ قبضے کا معنی سمجھتا ہو اور اس کو مال کامکمل اختیار دیا جائے، پھر وہ اپنی رضامندی سے واپس کر دے تو اس کی گنجائش ہے۔

حوالہ جات

الشامیة:(257/2،ط:دار الفکر )
فلو أطعم يتيما ناويا الزكاة لا يجزيه إلا إذا دفع إليه المطعوم كما لو كساه بشرط أن يعقل القبض إلا إذا حكم عليه بنفقتهم.

الھندیة:(390/6،ط:دارالفکر)
الفصل الأول: في بيان جواز الحيل وعدم جوازها فنقول: مذهب علمائنا - رحمهم الله تعالى - أن كل حيلة يحتال بها الرجل لإبطال حق الغير أو لإدخال شبهة فيه أو لتمويه باطل فهي مكروهة وكل حيلة يحتال بها الرجل ليتخلص بها عن حرام أو ليتوصل بها إلى حلال فهي حسنة، والأصل في جواز هذا النوع من الحيل قول الله تعالى ﴿وخذ بيدك ضغثا فاضرب به ولا تحنث﴾ [ص: ٤٤] وهذا تعليم المخرج لأيوب النبي - عليه وعلى نبينا الصلاة والسلام - عن يمينه التي حلف ليضربن امرأته مائة عود وعامة المشايخ على أن حكمها ليس بمنسوخ وهو الصحيح من المذهب كذا في الذخيرة.

البحر الرائق: (216/2،ط:دارالکتاب الاسلامی )
هي تمليك المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله تعالى.

الھندیة:(392/6،دارالفکر)
إذا أراد أن يكفن ميتا عن زكاة ماله لا يجوز (والحيلة فيه أن يتصدق بها على فقير من أهل الميت)، ثم هو يكفن به الميت فيكون له ثواب الصدقة ولأهل الميت ثواب التكفين، وكذلك في جميع أبواب البر التي لا يقع بها التمليك كعمارة المساجد وبناء القناطر والرباطات لا يجوز صرف الزكاة إلى هذه الوجوه.

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 370کی تصدیق کریں
26
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ایک تولہ سونے پر زکاۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • زکاۃ کا مال چوری ہو جائے تو زکاۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • بی سی (کمیٹی) میں زکوٰۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • قربانی اور زکوۃ کے نصاب میں فرق

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • کرایہ کے بلڈنگ پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • جس کی رقم قرضوں میں پھنسی ہو اس کا زکوۃ لینا

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • زیورات بیٹیوں کے نام کرنے سے زکوة کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • ضرورت کی چیزوں پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • اشیاء ضرورت پرزکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • پونے تین تولہ سونے اور پلاٹ پر زکوة کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • صاحب نصاب بیوہ کو زکوٰۃ دینا

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • اشیاء ضرورت پرزکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • نصاب سے کم مال پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • زکاۃ کی فرضیت میں سال کا اعتبار

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • سونا نصاب سے کم ہو، لیکن کچھ اور مال بھی ہو تو زکوٰۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • ایک تولہ سے کم سونے پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • کرایہ کے بلڈنگ پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • صدقہ فطر اور زکوۃ کا نصاب

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • مہتمم کا حیلہ تملیک کرنا

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • کرایہ پر دینے کی نیت سے مارکیٹ کے لیے خریدے گئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • نفع کی نیت سے خریدے گئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • رہائش کی نیت سے خریدے گئے گھر پر زکوٰۃ

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
  • ایک تولہ سونے اور کچھ نقدی پر زکوٰۃ کا حکم

    یونیکوڈ   زکوۃ و نصاب زکوۃ 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات