ایک مسئلہ پوچھاناتھا کہ قصائی جوسارا دن ذبح کرتھا رہ تھاہے اور کپڑوں پر خون لگ جاتاہے کیااس خون کیساتھ نماز پڑسکتےہے کیوں کہ کپڑے تبدیل کرنے میں دشواری ہوتی ہے
جانور کو ذبح کرتے وقت نکلنے والا خون ’’دم مسفوح ‘‘ہے اور ناپاک ہے اگر کپڑوں پر لگ جائےتو کپڑے پاک کیے بغیر نماز پڑھنا درست نہیں،اس کے علاوہ گوشت کا خون اورذبح کے بعد رگوں میں باقی رہنے والا خون پاک ہے، لہذا اگر گوشت بناتے وقت خون کپڑوں کو لگ جائے اور یقین ہے کہ یہ دم مسفوح نہیں تو وہ نا پاک نہیں اور وہ اگر کپڑے پر لگ جائے تو نماز درست ہے، البتہ اس خون کو بھی دھولینا بہتر ہے۔
الدرالمختار:(319/1،ط:دارالفکر)*
(ودم) مسفوح من سائر الحيوانات إلا دم شهيد ما دام عليه وما بقي في لحم مهزول وعروق وكبد وطحال وقلب وما لم يسل، ودم سمك
*مراقی الفلاح شرح نورالایضاح:(64،ط: المکتبة العصریة)*
فالغليظة كالخمر" وهي التي من ماء العنب إذا غلى واشتد وقذف بالزبد وكانت غليظة والدم المسفوح
*الھندیة:(46/1،ط:دارالفکر)*
وما يبقى من الدم في عروق الذكاة بعد الذبح لا يفسد الثوب وإن فحش. كذا في فتاوى قاضي خان وكذا الدم الذي يبقى في اللحم؛ لأنه ليس بمسفوح. هكذا في محيط السرخسي. وما لزق من الدم السائل باللحم فهو نجس. كذا في منية المصلي