السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسلہ کے بارے میں یی جو آج کل فیسبک وغیرہ میں پوسٹ شیئر کیا ہوتا ہے اور اسمں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام یا اللہ تعالیٰ کہ نام لیکھا ہوتا ہے اور پھر اسکی ساتھ کوئی بد دعا لیکھا ہوتا ہے کہ جو شخص یی شیر نہ کریں اسکی ساتھ یی یی ہوجاۓ تو اس مسئلہ کا کیا حکم ہے
واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ میں کسی کو نیکی کی ترغیب دینا اور خیر کی دعوت دینا ایک پسندیدہ عمل ہے، لیکن اگر کوئی شخص کسی نیک کام کو اختیار نہ کرے تو اسے بددعا دینا، لعنت کرناجائز نہیں، لہٰذا سوشل میڈیا پر اللہ تعالیٰ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام شیئر نہ کرنے پر کسی شخص کو کسی قسم کی بددعا دینا نہایت نامناسب، مذموم فعل ہے، جو شرعی اصولوں کے خلاف ہے، اس طرح کا طرز اپنانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
القرآن الکریم:(النساء:148/4)
"لَا يُحِبُّ اللَّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلَّا مَنْ ظُلِمَ"
تفسير ابن رجب الحنبلى:(375/1،ط:دار العاصمة)
قوله تعالى: (لا يحب الله الجهر بالسوء من القول إلا من ظلم وكان الله سميعا عليما (١٤٨)
وروي عن ابن عباس، في قوله تعالى: (لا يحب الله الجهر بالسوء من القول إلا من ظلم)، قال: لا يحب الله أن يدعو أحد على أحد، إلا أن
يكون مظلوما، فإنه قد رخص له أن يدعو على من ظلمه.
تفسير الطبرى:(344/9،ط:دارالتربيت والتراث)
عن ابن عباس قوله:«لا يحب الله الجهر بالسوء من القول»، يقول: لا يحب الله أن يدعوَ أحدٌ على أحد، إلا أن يكون مظلومًا، فإنه قد أرخَص له أن يدعو على من ظلمه، وذلك قوله:«إلا من ظلم»، وإن صبر فهو خير له.
سوشل میڈیا پر اللہ تعالیٰ کا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام شئیر نہ کرنے پر کسی کو بددعا دینا
یونیکوڈ 0