سوال : بیوٹی پارلرمیں دلہن کا تیار ہونا درست ہے یا نہیں ؟اور یہ اسراف میں شمار تو نہیں ہوگا ؟
واضح رہے کہ عورت کا اپنے شوہر کے لیے زیب وزینت اختیار کرناجائز، بلکہ مستحسن عمل ہے بشرطیکہ کہ غیر شرعی امور کا ارتکاب نہ کیا جائے ؛ البتہ اگر پارلر میں میک اپ کرنے والے مرد ہوں تو عورت کاان سے میک اپ کروانا جائز نہیں ہے،نیز زیب وزینت کے طریقے ہر زمانے میں تبدیل ہوتے رہتے ہیں، اس زمانے میں زینت کا یہ جو طریقہ رائج ہے چونکہ عرف بن چکاہے، لہذا زیب وزینت اختیار کرنے کے لیے اپنی حیثیت کے مطابق خرچ کرنا اسراف شمار نہ ہوگا۔
القرآن الکریم :(الأعراف: 32)
قُلۡ مَنۡ حَرَّمَ زِينَةَ ٱللَّهِ ٱلَّتِيٓ أَخۡرَجَ لِعِبَادِهِ
سنن أبي داود : (2/ 4 ، رقم الحديث :1565 ، ط: المطبعة الأنصارية بدهلي )
عن عبد الله بن شداد بن الهاد أنه قال: «دخلنا على عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فرأى في يدي فتخات من ورق فقال: ما هذا يا عائشة فقلت: صنعتهن أتزين لك يا رسول الله، قال: أتؤدين زكاتهن قلت: لا أو ما شاء الله، قال: هو حسبك من النار.
الموسوعة الفقهية :(10/ 216، ط : وزارة الأوقاف والشئون الإسلامي)
ويتأكد تحسين المرأة هيئتها للزوج، وتحسين الزوج هيئته للزوجة.