تحقیق و تخریج حدیث

’’خیبر کی فتح حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اور یہ کام انبیائے علیہم السلام میں سے کسی ایک سے بھی نہیں لیا گیا۔‘‘ کہنے والے کا حکم

فتوی نمبر :
837
| تاریخ :
0000-00-00
قرآن و حدیث / تحقیق و تخریج حدیث / تحقیق و تخریج حدیث

’’خیبر کی فتح حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اور یہ کام انبیائے علیہم السلام میں سے کسی ایک سے بھی نہیں لیا گیا۔‘‘ کہنے والے کا حکم

مفتی صاحب عرض یہ کرنا تھا اگر کوئی شخص یہ کہے کہ خیبر حضرت علی رضی نے فتح کیا اور یہ کام انبیاء علیہم السلام میں سے کسی ایک سے بھی نہیں لیا گیا تو یہ کہنا درست ہوگا،اور یہ اہلِ سنت والجماعت کے عقائد ونظریات کے خلاف ہے یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ خیبر کا قلعہ اللہ تعالیٰ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر فتح کروایا،صحیح بخاری و مسلم کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کل میں جھنڈا ایسے شخص کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں، اللہ اس کے ہاتھ پر فتح دے گا، پھروہ جھنڈا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دیا گیا اور ان کے ذریعے خیبر فتح ہوا۔
یہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی عظیم فضیلت ہے، مگر اہلِ سنت والجماعت کا اصولی عقیدہ ہے کہ انبیائے کرام علیہم السلام سب سے افضل ہیں اور کسی غیرنبی کا کوئی عمل یا کارنامہ انبیائے کرام علیہم السلام کے درجے کو نہیں پہنچ سکتا، لہٰذا یہ کہنا کہ ’’یہ کام انبیائے کرام علیہم السلام میں سے کسی سے نہیں لیا گیا‘‘ درست نہیں، اس سے انبیائے کرام علیہم السلام کی تنقیص و گستاخی کا پہلو نکلتا ہے،مذکورہ جملہ کہنے والے پر توبہ واستغفار لازم ہے۔

حوالہ جات

*القرآن الکریم:(سورۃ الحج:75:22)*
اللَّهُ يَصْطَفِي مِنَ الْمَلَائِكَةِ رُسُلًا وَمِنَ النَّاسِ ۚ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ

*تفسير الطبري جامع البيان:(638/16،ط:دار هجر للطباعة والنشر والتوزيع والإعلان)*
القول في تأويل قوله تعالى: ﴿الله يصطفي من الملائكة رسلا ومن الناس إن الله سميع بصير﴾ [الحج: ٧٥] يقول تعالى ذكره: الله يختار من الملائكة رسلا كجبريل وميكائيل اللذين كانا يرسلهما إلى أنبيائه ومن شاء من عباده ومن الناس، كأنبيائه الذين أرسلهم إلى عباده من بني آدم. ومعنى الكلام: الله يصطفي من الملائكة رسلا، ومن الناس أيضا رسلا.

*شرح العقيدة الطحاوية:(392/1،ط:دار التدمرية)*
فلهذا يقول الطحاوي رحمه الله: (ولا نفضل أحدا من الأولياء على أحد من الأنبياء عليهم السلام، ونقول: نبي واحد أفضل من جميع الأولياء).

*بغية المرتاد في الرد على المتفلسفة والقرامطة لابن تيمية:(492/1،ط:مكتية العلوم والحكم)*
ولما كان للقرامطة في الدعوة مراتب كذلك لهؤلاء في إلحادهم مراتب فأول ذلك زعمهم أن الولاية أفضل من النبوة والنبوة أفضل من الرسالة وينشدون:مقام النبوة في برزخ ... فويق الرسول ودون الولي وهذا مما يبوحون به لعوامهم ويناظرون الناس عليه ويقولون ولاية النبي أفضل من نبوته ونبوته أفضل من رسالته لأن ولايته اتصاله بالله والنبوة إخبار الحق له والرسالة تبليغه للناس والأول أرفع فهذه مقدمة.

*الشيعة هم العدو فاحذرهم:(45/1،ط:مكتبة دار العلوم، البحيرة مصر)*
ولا يجوز لأحد أن يفضل أحدا من البشر عليهم. قال الإمام الطحاوي في بيان اعتقاد أهل السنة: «ولا نفضل أحدا من الأولياء على أحد من الأنبياء عليهم السلام ونقول: نبي واحد أفضل من جميع الأولياء».

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 837کی تصدیق کریں
10
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • کیارسول اللہﷺپرجادوہواتھا

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • عورت جنت میں کس شوہر کے ساتھ ہوگی؟

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • قیامت کے دن سورج سوا نیزے کے فاصلے پر ہونے کی تحقیق

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • دریائے نیل کے نام عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے خط کی حقیقت

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • پانچ نمازوں کی فضیلت سے متعلق روایت کی تحقیق

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • بڑھیا کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کچرا پھینکنے کے واقعے کی تحقیق

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • دنیا میں کسی انسان کے لیے وقت کے رک جانے سے متعلق روایات کی تحقیق

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • ’’خیبر کی فتح حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اور یہ کام انبیائے علیہم السلام میں سے کسی ایک سے بھی نہیں لیا گیا۔‘‘ کہنے والے کا حکم

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
  • دعائے ابو درداء رضی اللہ عنہ کی تحقیق

    یونیکوڈ   تحقیق و تخریج حدیث 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات