مفتی صاحب کیا یہ حدیث درست ہے؟
جو شخص جان بوجھ کر فجر کی نماز چھوڑ دیتا ہے؛ تو اس کے چہرے سے صبح کا نور ہٹا دیا جاتا ہے۔جو شخص ظہر کی نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے؛ تو اس کے رزق میں سے برکت اٹھا لی جاتی ہے۔
جو شخص عصر کی نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے؛ اس کے جسم کی طاقت کو سلب کر لیا جاتا ہے اور وہ ہر وقت بیمار رہتا ہے۔جو شخص مغرب کی نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے؛ تو اس کی اولاد نا فرمان ہو جاتی ہے۔ جو شخص عشاء کی نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے؛ تو اس کو چین و سکون کی نیند نہیں آتی ہے۔
واضح رہے کہ سوال میں ذکرکردہ روایت تلاش بسیار کے باوجود، حدیث کی کسی مستند و معتبر کتاب میں حدیث کی کسی بھی قسم (صحیح،حسن، ضعیف وغیرہ)کسی بھی شکل میں نہیں ملی،لہذا اس کو بیان کرنے اور اس کی نسبت جناب رسول اللہﷺ کی طرف کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
بڑھیا کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کچرا پھینکنے کے واقعے کی تحقیق
یونیکوڈ تحقیق و تخریج حدیث 0’’خیبر کی فتح حضرت علی رضی اللہ عنہ کی اور یہ کام انبیائے علیہم السلام میں سے کسی ایک سے بھی نہیں لیا گیا۔‘‘ کہنے والے کا حکم
یونیکوڈ تحقیق و تخریج حدیث 0