السلام وعلیکم
مفتیان کرام! میت کو جنازہ گاہ کی طرف لے جاتے وقت راستے میں کچھ لوگ جو کھڑے ہیں یوں ہی میت کو دیکھتے ہیں بیٹھ جاتے ہیں،اور کچھ لوگ جو بیٹھے ہیں وہ کھڑے ہوجاتے ہیں، شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہیں؟ رہنمائی فرمائیں جزاکم اللہ
الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ صرف میت کی تعظیم کے لیے جنازہ دیکھ کر کھڑا ہونا یا بیٹھنا درست نہیں،اگر جنازہ میں شریک ہونے کا ارادہ ہے تو پھر کھڑے ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (1/ 310،ط: دارالکتب العلمیة)
ولا ينبغي لأحد أن يقوم للجنازة إذا أتي بها بين يديه إلا أن يريد اتباعه.
.
الهندية:(1/ 162،ط: دارالفکر)
"ولا يقوم للجنازة إلا أن يريد أن يشهدها، كذا في الإيضاح".
الشامیة:(2/ 232،ط: دارالفکر)
(ولا يقوم من في المصلى لها إذا رآها) قبل وضعها ولا من مرت عليه هو المختار، وما ورد فيه منسوخ، زيلعي.
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ،کراچی
عاشورہ کے دن غسل کرنے اورآبِ زم زم کے پانی کا دنیا کے پانیوں میں شامل ہونے سے متعلق روایت کی تحقیق
یونیکوڈ سنت رسول ﷺ 0