قران پاک کو ایپلیکیشن کے ذریعے سے ڈاؤن لوڈ کرنا کیسا ہے؟ اور اگر قران کریم موبائل میں ہو تو جیب میں رکھ کر واش روم جانا کیسا ہے؟اور موبائل میں قران کریم کو بغیر وضو کے ہاتھ لگانے کا کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ قرآنِ مجید کو موبائل یا دیگر ڈیجیٹل آلات میں محفوظ کرنا شرعاً جائز ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں، لہٰذا اگر موبائل میں قرآنِ مجید ڈاؤن لوڈ ہو اور اس کی اسکرین بند ہو (یعنی آیاتِ قرآنیہ ظاہر نہ ہوں) تو موبائل کو واش روم میں لے جانا جائز ہے۔
البتہ اگر موبائل کی اسکرین پر قرآن کی آیات کھلی ہوں تو ایسی حالت میں موبائل کو واش روم لے جانا بھی مناسب نہیں۔
نیز موبائل میں اسکرین پر جہاں آیات لکھی ہوں،اس جگہ کو بغیر وضو چھونا جائز نہیں ۔
الدر المختار مع ردالمحتار:(173/1،ط دار الفكر )*
(و) يحرم (به) أي: بالأكبر(وبالأصغر) مس مصحف، أي: ما فيه آية كدرهم وجدار، وهل مس نحو التوراة كذلك؟ ظاهر كلامهم لا (إلا بغلاف متجاف) غير مشرز أو بصرة به يفتى.(قولہ ای ما فیہ آیة الخ)۔۔۔۔۔ قال ح: لكن لا يحرم في غير المصحف إلا بالمكتوب: أي موضع الكتابة.
*الھندیة:(322/5،ط:دار الفكر)*
"ولو محا لوحا كتب فيه القرآن واستعمله في أمر الدنيا يجوز، وقد ورد النهي عن محو اسم الله تعالى بالبزاق، كذا في الغرائب.
*ردالمحتار: ( 178/1،ط: دار الفكر*
قوله: رقية إلخ) الظاهر أن المراد بها ما يسمونه الآن بالهيكل والحمائلي المشتمل على الآيات القرآنية، فإذا كان غلافه منفصلا عنه كالمشمع ونحوه جاز دخول الخلاء به ومسه وحمله للجنب. ويستفاد منه أن ما كتب من الآيات بنية الدعاء والثناء لا يخرج عن كونه قرآنا.
عاشورہ کے دن غسل کرنے اورآبِ زم زم کے پانی کا دنیا کے پانیوں میں شامل ہونے سے متعلق روایت کی تحقیق
یونیکوڈ سنت رسول ﷺ 0