طلاق

موبائل کے گرنے کی وجہ سے زائد الفاظ طلاق کا حکم

فتوی نمبر :
496
| تاریخ :
0000-00-00
معاملات / احکام طلاق / طلاق

موبائل کے گرنے کی وجہ سے زائد الفاظ طلاق کا حکم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مفتی صاحب میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی ہے میسج کے ذریعے میری نیت ایک طلاق دینے کا تھی اس کو ہے احساس دلانے کے لیے تو غلطی سے میرا موبائل ہاتھ سے گر گیا میں ڈپریشن میں بہت سر میں چکر آنے لگا ہاتھ کانپنے لگے میرا موبائل ہاتھ سے گر گیا اور کی بورڈ جو ہے میرا آٹو ریوائز ہے اسی کے ذریعے کی بورڈ کی غلطی کی وجہ سے ٹچ سکرین کا مسئلہ ہو گیا گرنے کے بعد اٹومیٹکلی دو اور طلاقیں لکھی گئی جبکہ میں نے دو طلاقیں خود نہیں لکھی جبکہ میری نیت ایک طلاق کی تھا دو غلطی سے لکھی گئی دو طلاقیں میں نے نہیں لکھی موبائل ہاتھ سے گر گیا دو طلاق اٹومیٹکلی لکھی گئی میں نے سینڈ کرنےکے بعد دیکھا کہ ایک طلاق کی جگہ تین طلاقیں لکھی ہوئی ہیں حالانکہ میں نے ایک طلاق لکھی تھی میں سمجھا ایک طلاق لکھی ہوئی ہے پھر بعد میں دیکھا تین طلاقیں لکھی ہوئی ہیں تو اس کا کیا حکم ہے ایک طلاق ہوگی یا پھر تین؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ اگر شوہر اپنی بیوی کو میسج کے ذریعے طلاق دیتا ہے تو اس سے بھی شرعاً طلاق واقع ہو جائے گی، لہذا پوچھی گئی صورت میں ایک بار "طلاق" کے میسج سے بیوی پر ایک طلاقِ رجعی واقع ہوگئی، جس میں عدت کے اندر رجوع ممکن ہے اور عدت کے بعد نیا نکاح کیا جا سکتا ہے، باقی دو طلاقوں کے میسج کے بارے میں عدالت کے سامنے تینوں طلاقیں واقع سمجھی جائیں گی اور قاضی اسی کے مطابق فیصلہ کرے گا، کیونکہ ظاہرِ حال کا اعتبار ہوتا ہے، لیکن اگر شوہر قسم کھا کر یہ ثابت کرے کہ تیسری طلاق کا میسج اس سے قصداً نہیں، بلکہ غلطی سے موبائل گرنے کی وجہ سے گیا تھا تو دیانۃ (اللہ کے ہاں) تیسری طلاق واقع نہیں ہوگی۔

حوالہ جات

*الهندية:(408/1،ط: دارالفكر)*
رجل وكل غيره بالطلاق فطلقها الوكيل ثلاثا إن كان الزوج نوى بالتوكيل التوكل بالثلاث طلقت ثلاثا وإن لم ينو الثلاث لا يقع شيء في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى.

*فتاوی مفتی محمود:(229/6،ط:جمعیۃ پبلیکیشنز )*
"چوں کہ طلاق نامہ لکھنے والے نے کہا کہ میرا طلاق نامہ لکھ دو ،لہذا یہ الفاظ اقرار طلاق ہوں گے ،الفاظ سے ایک طلاقِ رجعی واقع ہوجائے گی ،خواہ لکھنے والا لکھے یا نہ لکھے اور جب لکھوانے والا صرف مذکورہ الفاظ کہے اور کاتب نے تین لکھ دی ،لکھوانے والے نے نہ خود پڑھا تھا اور نہ اس کو سنایا تھا اور طالق تین کا اقرار بھی نہیں کرتا،تو تین واقع نہ ہوں گی۔"

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم حنفیہ (نعمان بن ثابت)

فتوی نمبر 496کی تصدیق کریں
18
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • ذہنی مریض کی طلا ق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • بیوی کا شوہر سے کہنا کہ آپ مجھے میرے بھائی کی طرح پیارے ہیں یا میں آپ کو اپنے بھائی کی طرح پیار کرتی ہوں

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق کے الفاظِ کنایہ کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • لفظ "طلا "کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • توفارغ کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • ميسج كے ذریعے طلاق دینا

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق کے وسوسے اور زبان یا ہونٹ ہلانے کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • میسج کےذریعےطلاق کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • تین پتھر دینے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • بیوی کو میسج میں "میں نے تجھے آزاد کیا" لکھ کر فورا مٹا دیا

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • نشہ کی حالت میں دی گئی طلاق کا شرعی حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • موبائل کے گرنے کی وجہ سے زائد الفاظ طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • تین پتھر دینے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • اگر کسی نے طلاق دی اور تعداد یاد نہ ہو

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • عدالتی طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • وائس میسج میں دی گئی طلاق کی شرعی حیثیت

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق واقع ہونے کے لیے طلاق نامہ پر دستخط ضروری نہیں ہے

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق احسن ،طلاق حسن اور طلاق بدعی کی تفصیلات

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • مجنون کی طلاق کاحکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • "تم مجھے چھوڑ دو یامیں تمہیں چھوڑ رہاہوں "کہنے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • طلاق واقع ہونے کے لیے طلاق نامہ پر دستخط ضروری نہیں

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • والدین کے حکم پر بیوی کو طلاق دینا

    یونیکوڈ   طلاق 0
  • لڑائی کے دوران عورت کو تین پتھر دینے سے طلاق کا حکم

    یونیکوڈ   طلاق 0
...
Related Topics متعلقه موضوعات