مفتی صاحب امید ہے خیریت سے ہوں گے
ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے اور وہ یہ کہ ہمارے علاقہ میں ایک سرکاری پارک ہے جو کافی عرصہ سے دیکھ بھال نہ ہونےکی وجہ سے اجڑگیا ہے ایک صاحب نے اس پر قبضہ کرلیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ پہلے اس میں گندا پانی جمع ہوتا تھا میں نے اس کو صاف کردیا ہےاب میں اس میں سبزیاں اگُاؤں گا اس سے یہ پاک صاف رہے گا اور علاقہ سے گندگی دور ہوگی ان کا ایسا کرنا کیسا ہے ؟
واضح رہے کہ سرکاری زمین کو سرکار کے اجازت کے بغیر اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں،لہذا پوچھی گئی صورت میں سرکاری پارک پرسرکارکی اجازت کے بغیر قبضہ کرنااور اسے اپنے استعمال میں لانا درست نہیں ۔
صحيح مسلم:(5/ 58، رقم الحديث : 137 - (1610، ط: دار طوق النجاة )
عن سعيد بن زيد بن عمرو بن نفيل أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من اقتطع شبرا من الأرض ظلما، طوقه الله إياه يوم القيامة من سبع أرضين .
الهندية: (5/ 125، ط :دارالفكر)
غصب من آخر دارا أو أرضا فبنى فيها بناء أو زرع فيها زرعا فقلع صاحبها الزرع وهدم البناء لا يضمن .
موروثی زمین تقسیم سے پہلے وقف کرنا اور محلے میں ایک مسجد کے ہوتے ہوئے دوسری مسجد بنانا
یونیکوڈ وقف 0موروثی زمین تقسیم سے پہلے وقف کرنا اور محلے میں ایک مسجد کے ہوتے ہوئے دوسری مسجد بنانا
یونیکوڈ وقف 0